Sunday, August 19, 2018
Gashti Hot Mujra Dance 2018 Pakistani Hot girl Seen showing hidden big ...
Gashti Hot Mujra Dance 2018 - Pakistani Hot girl Seen On Home Tv Online,Gashti ka Garam Garam Nanga Mujra,home tv online,WEDDING MUJRA NEW PRIVATE MUJRA PARTY SEXY NON STOP PAKISTANI MUJRA DANCE 2018,Hot pakistani mujra dance
Plz the viewer to subscribe to my channel.
Saudi Arab IMO video Call Leaked Phone Big boobs showing and Desi Gand
#Saudiarab #imo #Saudi Arab IMO video Call Leaked Phone Big boobs showing and Desi Gand video
Khushboo Khan Latest Unseen Nanga Pakistani Stage Mujra 2018 Leaked Danc...
Khushboo Khan Latest Unseen Nanga Pakistani Stage Mujra 2018 Leaked Danc...
Khushboo Khan Latest Unseen Nanga Pakistani Stage Mujra
Wednesday, March 21, 2018
ثانیہ مرز کی جم سے شرمناک ویڈیو لیک ہو گئی ویڈیو دیکھیں
ثانیہ مرز کی جم سے شرمناک ویڈیو لیک ہو گئی ویڈیو دیکھیں
ثانیہ مرز کی جم سے شرمناک ویڈیو لیک ہو گئی ویڈیو دیکھیں ثانیہ مرز کی جم سے شرمناک ویڈیو لیک ہو گئی ویڈیو دیکھیں پی ایس ایل میں کون کون سے غیر ملکی کھلاڑی آرہے ہیں پی ایس ایل کی دھوم پوری دنیا میں ہو جائے گی ویڈیو دیکھیں غیر ملکی کرکٹرز میں کون کون پاکستان جائے گا کون کون نہیں ناموں کی فائنل لسٹ سامنے آگئی ویڈیو دیکھیں غیر ملکی کرکٹرز میں کون کون پاکستان جائے گا کون کون نہیں ناموں کی فائنل لسٹ سامنے آگئی ویڈیو دیکھیں غیر ملکی کرکٹرز میں کون کون پاکستان جائے گا کون کون نہیں ناموں کی فائنل لسٹ سامنے آگئی ویڈیو دیکھیں پی ایس ایل میں بھی آئی پی ایل کی طرز پر یہ کام کیا جائے ۔۔۔
سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کرکٹ بورڈ سے حیران کن مطالبہ کر ڈالا پی ایس ایل میں بھی آئی پی ایل کی طرز پر یہ کام کیا جائے ۔۔۔ سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کرکٹ بورڈ سے حیران کن مطالبہ کر ڈالا مایہ ناز سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کے انتخاب کیلئے استعمال کیے جانے والے موجودہ ڈرافٹ سسٹم کی جگہ بولی کے بنیاد پر کھلاڑیوں کے انتخاب کے طریقہ کار کو اپنانے کی تجویز پیش کی ہے۔پی ایس ایل کے موجودہ نظام کے تحت لیگ کیلئے دستیاب کھلاڑیوں کو ڈرافٹ کے ذریعے سے منتخب کیا جاتا ہے۔
سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کرکٹ بورڈ سے حیران کن مطالبہ کر ڈالا پی ایس ایل میں بھی آئی پی ایل کی طرز پر یہ کام کیا جائے ۔۔۔ سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کرکٹ بورڈ سے حیران کن مطالبہ کر ڈالا مایہ ناز سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کے انتخاب کیلئے استعمال کیے جانے والے موجودہ ڈرافٹ سسٹم کی جگہ بولی کے بنیاد پر کھلاڑیوں کے انتخاب کے طریقہ کار کو اپنانے کی تجویز پیش کی ہے۔پی ایس ایل کے موجودہ نظام کے تحت لیگ کیلئے دستیاب کھلاڑیوں کو ڈرافٹ کے ذریعے سے منتخب کیا جاتا ہے۔
یہ نظام شمالی امریکا کی کامیب لیگوں جیسے این بی اے اور این ایف ایل میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس نظام میں فائدہ سب سے کمزور ٹیم کا ہوتا ہے کیونکہ انہیں سب سے پہلے کھلاڑیوں کے انتخاب کا حق حاصل ہوتا ہے جس سے کسی ایک ٹیم کی مستقل فتوحات کا خطرہ ٹلنے کے ساتھ ساتھ یکطرفہ مقابلے کے بجائے بہترین کھیل دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔تاہم اس نظام کی بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں ٹیموں کے پاس کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے کیلئے ایک محدود رقم ہوتی ہے اور اس پابندی کی وجہ سے دنیائے کرکٹ کے اکثر صف اویل کے کھلاڑی پاکستان سپر لیگ میں شرکت نہیں کر سکے۔
اس کے برعکس انڈین پریمیئر لیگ میں استعمال کیے جانے والا آکش سسٹم(بولی کا نظام) اس لیگ کو دنیا کی کامیاب ترین کرکٹ لیگ بنا گیا جہاں فرنچائز اپنی مرضی اور استطاعت کے مطابق جتنی رقم خرم کرنا چاہیں کر سکتی ہیں اور ان پر محدود رقم کے اندر کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے کا دباؤ بھی نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ میں چند فرنچائز بہت مضبوط اور ان کی فتوحات بھی زیادہ ہیں۔رمیز راجہ کا ماننا ہے کہ اگر پی ایس ایل بھی بولی کا نظام اپناتا ہے تو وہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کی توجہ حاصل کر سکے گا اور انہیں بھی ڈرافٹ کی جگہ آکشن کا نظام اپنانا چاہیے۔ اس سے چند بڑی ٹیمیں ضرور مضبوط ہوں گی لیکن دیگر ٹیمیں بھی مزید کوششیں کریں گی اور مالی لحاظ سے یہ بہت بڑی لیگ بن جائے گی۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے مزید کہا کہ ایسا کرنے کی صورت میں زیادہ بڑے انٹرنیشنل کھلاڑی لیگ کا حصہ بن سکیں گے اور اسے انڈین پریمیئر لیگ کیلئے وارم اپ میچز کے طور پر نہیں لیں گے جہاں انہیں حد سے زیادہ بڑی رقم ملتی ہے۔رمیز راجہ نے رواں اسٹیڈیم میں لوگوں کی کم تعداد میں آمد پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ لیگ اور فرنچائزوں نے اسٹیڈیم میں تماشائیوں کو لانے کیلئے کوئی اقدامات نہ کیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹور آپریٹرز کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان سے شائقین کو لانا چاہیے۔ لیگ میں جن جن لوگوں نے سرمایہ کاری کی ہے، انہیں تماشائیوں کو لانے کیلئے اپنے طور پر بھرپور کوششیں کرنی چاہئیں کیونکہ یہ ان کی ٹیم کیلئے اچھا ہے۔
پی ایس ایل میں بھی آئی پی ایل کی طرز پر یہ کام کیا جائے ۔۔۔ سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کرکٹ بورڈ سے حیران کن مطالبہ کر ڈالا پی ایس ایل میں بھی آئی پی ایل کی طرز پر یہ کام کیا جائے ۔۔۔ سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کرکٹ بورڈ سے حیران کن مطالبہ کر ڈالا مایہ ناز سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کے انتخاب کیلئے استعمال کیے جانے والے موجودہ ڈرافٹ سسٹم کی جگہ بولی کے بنیاد پر کھلاڑیوں کے انتخاب کے طریقہ کار کو اپنانے کی تجویز پیش کی ہے۔پی ایس ایل کے موجودہ نظام کے تحت لیگ کیلئے دستیاب کھلاڑیوں کو ڈرافٹ کے ذریعے سے منتخب کیا جاتا ہے۔
یہ نظام شمالی امریکا کی کامیب لیگوں جیسے این بی اے اور این ایف ایل میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس نظام میں فائدہ سب سے کمزور ٹیم کا ہوتا ہے کیونکہ انہیں سب سے پہلے کھلاڑیوں کے انتخاب کا حق حاصل ہوتا ہے جس سے کسی ایک ٹیم کی مستقل فتوحات کا خطرہ ٹلنے کے ساتھ ساتھ یکطرفہ مقابلے کے بجائے بہترین کھیل دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔تاہم اس نظام کی بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں ٹیموں کے پاس کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے کیلئے ایک محدود رقم ہوتی ہے اور اس پابندی کی وجہ سے دنیائے کرکٹ کے اکثر صف اویل کے کھلاڑی پاکستان سپر لیگ میں شرکت نہیں کر سکے۔
اس کے برعکس انڈین پریمیئر لیگ میں استعمال کیے جانے والا آکش سسٹم(بولی کا نظام) اس لیگ کو دنیا کی کامیاب ترین کرکٹ لیگ بنا گیا جہاں فرنچائز اپنی مرضی اور استطاعت کے مطابق جتنی رقم خرم کرنا چاہیں کر سکتی ہیں اور ان پر محدود رقم کے اندر کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے کا دباؤ بھی نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ میں چند فرنچائز بہت مضبوط اور ان کی فتوحات بھی زیادہ ہیں۔رمیز راجہ کا ماننا ہے کہ اگر پی ایس ایل بھی بولی کا نظام اپناتا ہے تو وہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کی توجہ حاصل کر سکے گا اور انہیں بھی ڈرافٹ کی جگہ آکشن کا نظام اپنانا چاہیے۔ اس سے چند بڑی ٹیمیں ضرور مضبوط ہوں گی لیکن دیگر ٹیمیں بھی مزید کوششیں کریں گی اور مالی لحاظ سے یہ بہت بڑی لیگ بن جائے گی۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے مزید کہا کہ ایسا کرنے کی صورت میں زیادہ بڑے انٹرنیشنل کھلاڑی لیگ کا حصہ بن سکیں گے اور اسے انڈین پریمیئر لیگ کیلئے وارم اپ میچز کے طور پر نہیں لیں گے جہاں انہیں حد سے زیادہ بڑی رقم ملتی ہے۔رمیز راجہ نے رواں اسٹیڈیم میں لوگوں کی کم تعداد میں آمد پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ لیگ اور فرنچائزوں نے اسٹیڈیم میں تماشائیوں کو لانے کیلئے کوئی اقدامات نہ کیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹور آپریٹرز کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان سے شائقین کو لانا چاہیے۔ لیگ میں جن جن لوگوں نے سرمایہ کاری کی ہے، انہیں تماشائیوں کو لانے کیلئے اپنے طور پر بھرپور کوششیں کرنی چاہئیں کیونکہ یہ ان کی ٹیم کیلئے اچھا ہے۔
پی ایس ایل میں بھی آئی پی ایل کی طرز پر یہ کام کیا جائے ۔۔۔ سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کرکٹ بورڈ سے حیران کن مطالبہ کر ڈالا پی ایس ایل میں بھی آئی پی ایل کی طرز پر یہ کام کیا جائے ۔۔۔ سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کرکٹ بورڈ سے حیران کن مطالبہ کر ڈالا مایہ ناز سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کے انتخاب کیلئے استعمال کیے جانے والے موجودہ ڈرافٹ سسٹم کی جگہ بولی کے بنیاد پر کھلاڑیوں کے انتخاب کے طریقہ کار کو اپنانے کی تجویز پیش کی ہے۔پی ایس ایل کے موجودہ نظام کے تحت لیگ کیلئے دستیاب کھلاڑیوں کو ڈرافٹ کے ذریعے سے منتخب کیا جاتا ہے۔
یہ نظام شمالی امریکا کی کامیب لیگوں جیسے این بی اے اور این ایف ایل میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس نظام میں فائدہ سب سے کمزور ٹیم کا ہوتا ہے کیونکہ انہیں سب سے پہلے کھلاڑیوں کے انتخاب کا حق حاصل ہوتا ہے جس سے کسی ایک ٹیم کی مستقل فتوحات کا خطرہ ٹلنے کے ساتھ ساتھ یکطرفہ مقابلے کے بجائے بہترین کھیل دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔تاہم اس نظام کی بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں ٹیموں کے پاس کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے کیلئے ایک محدود رقم ہوتی ہے اور اس پابندی کی وجہ سے دنیائے کرکٹ کے اکثر صف اویل کے کھلاڑی پاکستان سپر لیگ میں شرکت نہیں کر سکے۔
اس کے برعکس انڈین پریمیئر لیگ میں استعمال کیے جانے والا آکش سسٹم(بولی کا نظام) اس لیگ کو دنیا کی کامیاب ترین کرکٹ لیگ بنا گیا جہاں فرنچائز اپنی مرضی اور استطاعت کے مطابق جتنی رقم خرم کرنا چاہیں کر سکتی ہیں اور ان پر محدود رقم کے اندر کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے کا دباؤ بھی نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ میں چند فرنچائز بہت مضبوط اور ان کی فتوحات بھی زیادہ ہیں۔رمیز راجہ کا ماننا ہے کہ اگر پی ایس ایل بھی بولی کا نظام اپناتا ہے تو وہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کی توجہ حاصل کر سکے گا اور انہیں بھی ڈرافٹ کی جگہ آکشن کا نظام اپنانا چاہیے۔ اس سے چند بڑی ٹیمیں ضرور مضبوط ہوں گی لیکن دیگر ٹیمیں بھی مزید کوششیں کریں گی اور مالی لحاظ سے یہ بہت بڑی لیگ بن جائے گی۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے مزید کہا کہ ایسا کرنے کی صورت میں زیادہ بڑے انٹرنیشنل کھلاڑی لیگ کا حصہ بن سکیں گے اور اسے انڈین پریمیئر لیگ کیلئے وارم اپ میچز کے طور پر نہیں لیں گے جہاں انہیں حد سے زیادہ بڑی رقم ملتی ہے۔رمیز راجہ نے رواں اسٹیڈیم میں لوگوں کی کم تعداد میں آمد پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ لیگ اور فرنچائزوں نے اسٹیڈیم میں تماشائیوں کو لانے کیلئے کوئی اقدامات نہ کیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹور آپریٹرز کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان سے شائقین کو لانا چاہیے۔ لیگ میں جن جن لوگوں نے سرمایہ کاری کی ہے، انہیں تماشائیوں کو لانے کیلئے اپنے طور پر بھرپور کوششیں کرنی چاہئیں کیونکہ یہ ان کی ٹیم کیلئے اچھا ہے۔
کالج سے بھاگ کر لڑکا لڑکی کے ساتھ کیا کام کر رہا ہے بچے نہ دیکھیں
کالج سے بھاگ کر لڑکا لڑکی کے ساتھ کیا کام کر رہا ہے بچے نہ دیکھیں
یسا کے اپ سب لوگ جانتے ہے کے آج کل کے نوجوان نسل کس کس طرح کے غلط کام کر رہے جس کی وجہ سے وھو خود بھی بدنام ہوتے ہے اور ساتھ دوسروں کو بھی بدنام کرتے ہے لیکن پھر بھی وھو لوگ کسی کی بات نہیں سنتے ہے اور ان کو جو بھی کام کرنا ہوتا ھو وھو ہے کام کرتے ہے چاہیے وھو کام سی ہو یا غلط ہو کرنا ان ہو نے وھو ہی ہوتا ہے جو ان کو سی لگاتا ہے جیسا کے اپ سب لوگ جانتے ہے کے آج کل کے نوجوان نسل کس کس طرح کے غلط کام کر رہے جس کی وجہ سے وھو خود بھی بدنام ہوتے ہے اور ساتھ دوسروں کو بھی بدنام کرتے ہے لیکن پھر بھی وھو لوگ کسی کی بات نہیں سنتے ہے اور ان کو جو بھی کام کرنا ہوتا ھو وھو ہے کام کرتے ہے چاہیے وھو کام سی ہو یا غلط ہو کرنا ان ہو نے وھو ہی ہوتا ہے جو ان کو سی لگاتا ہے
یسا کے اپ سب لوگ جانتے ہے کے آج کل کے نوجوان نسل کس کس طرح کے غلط کام کر رہے جس کی وجہ سے وھو خود بھی بدنام ہوتے ہے اور ساتھ دوسروں کو بھی بدنام کرتے ہے لیکن پھر بھی وھو لوگ کسی کی بات نہیں سنتے ہے اور ان کو جو بھی کام کرنا ہوتا ھو وھو ہے کام کرتے ہے چاہیے وھو کام سی ہو یا غلط ہو کرنا ان ہو نے وھو ہی ہوتا ہے جو ان کو سی لگاتا ہے جیسا کے اپ سب لوگ جانتے ہے کے آج کل کے نوجوان نسل کس کس طرح کے غلط کام کر رہے جس کی وجہ سے وھو خود بھی بدنام ہوتے ہے اور ساتھ دوسروں کو بھی بدنام کرتے ہے لیکن پھر بھی وھو لوگ کسی کی بات نہیں سنتے ہے اور ان کو جو بھی کام کرنا ہوتا ھو وھو ہے کام کرتے ہے چاہیے وھو کام سی ہو یا غلط ہو کرنا ان ہو نے وھو ہی ہوتا ہے جو ان کو سی لگاتا ہے
ڈاکٹر علاج کے بہانے پرائیویٹ کلینک میں لڑکیوں کے ساتھ کیا کچھ کرتے ہے ویڈیو دیکھیں
ڈاکٹر علاج کے بہانے پرائیویٹ کلینک میں لڑکیوں کے ساتھ کیا کچھ کرتے ہے ویڈیو دیکھیں
آج کل کے دور میں آج کل کے نوجوان نسل کس کس طرح کے غلط کام کر رہےہے یہ تو اپ سب لوگ جانتے ہے کیوں کے آج کل کی نوجوان نسل کسی کی بھی نہیں سنتی ہے بس وہو ہی کام کرتے ہے جو کام ان کو سی لگاتا ہے چاہیے وھو کام سی ہو یا غلط ہو کرنا ان ہو نے وھو ہی ہوتا ہے جو کام آج کلکے نوجوان نسل کو سی لگاتا ہے چاہیے اس کی وجہ سے ان کو اور ان کے گھر والا کون کتنی ہے بدنامی کا سامنا کیوں نہ کرنا پر جائے کرنا ان ہو نے وھو ہے ہوتا ہے جو کام ان کو ٹھیک لگاتا ہے کسی کو بھی اسے کام نہیں کرنے چاہیے جس کی وجہ سے کسی کی بدنامی ہو یا کسی کی عزت پر بات آے ایسے کام نہیں کرنے چاہیے
شک کی بنا پر لگائے گئے خفیہ کیمرے میں بھارتی عورت کی اپنے ہی بیٹے کیساتھ ایسی حرکت ریکارڈ کہ شوہر طیش میں آگیا
شک کی بنا پر لگائے گئے خفیہ کیمرے میں بھارتی عورت کی اپنے ہی بیٹے کیساتھ ایسی حرکت ریکارڈ کہ شوہر طیش میں آگیا
بھارتی ریاست اترپردیش میں مقیم شہری نے اپنی بیگم سے تنگ آنے کے بعد اس کی حرکتوں پر نظر رکھنے کیلئے کمرے میں سی سی ٹی وی کیمرہ نصب کردیاتاہم اس کیمرے سے خاتون لاعلم تھی ، ایک دن خاتون نے اپنے ڈیڑھ سالہ بچے کو بیڈپر پٹخ دیا اور دونوں ہاتھوں سے پیٹناشروع کردیاجس کی کہانی اب دنیا کے سامنے آچکی ہے ۔
بھارتی ٹی وی چینل ’اے بی پی لائیو‘ کے مطابق کمرے میں لگے سی سی ٹی وی کی وجہ سے اترپردیش کے علاقے بریلی میں رہائش پذیر ماں کی بےرحمی کھل کر دنیا کے سامنے آگئی اور سب سے پہلے اسے اپنے ہی شوہر نے پکڑا۔
بچے کو پیٹنے کی وجہ محض میاں بیوی کے تعلقات کی خرابی تھی ۔ رپورٹ کے مطابق ویڈیومیں دیکھاجاسکتاہے کہ دیدانت نامی بچے کو اس کی والدہ نے بیڈ پر پٹخ دیااور پھردونوں ہاتھوں سے پیٹتی دکھائی دی ، پونم کے ایک ہاتھ کی چوڑی ٹوٹی تووہ اٹھا کر ایک طرف پھینکی اور پھر پٹائی شروع کردی،
گلادبانے کی بھی کوشش کی لیکن پھر چھوڑیااور ایک طرف ہوکر بیٹھ گئی ۔ایک اور ویڈیو میں دیکھاجاسکتاہے کہ میاں بیوی میں گرماگرم بحث ہورہی ہے جبکہ دونوں کے درمیان بچہ بیٹھاہے ۔
عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر بال کیوں نہیں ہوتے۔ اتنی ملائم کیسے ہوتی ہیں
عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر بال کیوں نہیں ہوتے۔ اتنی ملائم کیسے ہوتی ہیں
x
عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر بال کیوں نہیں ہوتے۔ اتنی ملائم کیسے ہوتی ہیں عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر بال کیوں نہیں ہوتے۔ اتنی ملائم کیسے ہوتی ہیں
دوستو اُمید ہے کہ آپ سب لوگ ٹھیک ہوں گے۔ دوستو آج کا موزو نہایت ہی دلچسب ہے۔ مجھے ایک بھائی نے سوال پوچھا ہے کہ عربی عورتوں کی شرمگاہ پر بال کیوں نہیں ہوتے اور بہت ہی سفید کیوں ہوتی ہے۔ ہمارے سوال پوچھنے والی بھائی نے حال ہی میں ایک عربی عورت سے مباشرت کی ہے تو وہ یہ دیکھ کر حیران راہ گئے کہ کیسے شرمگاہ پر ایک بھی بال نہیں تھا اور ملائم ایسے تھی جیسے ریشم کا کپڑا ہو اور ہاتھ لگانے سے میلی ہو رہی تھی۔ تو دوستو آپ کو بتاتا چلوں کہ عربی عورتیں اپنی شرمگاہ کے بالوں کو ساف کرنے کے لیے بلیڈ کا استعمال نہیں کرتی اور ان کے بھی اتنے ہی بال ہوتے ہیں جتنے دوسری عورتوں کے ہوتے ہیں۔
دوستو عرب ممالک میں امپورٹ کرنے پر کوئی ٹیکس نہیں ہے تو یہ کیا کرتے ہیں کہ اپنی عورتوں کی شرمگاہوں کے لیے بہت ہی مہنگی قسم کا بال صفا پائڈر امپورٹ کرتے ہیں تاکہ عربی عورتوں کی پھدی ایسے ہو جیسے موٹروے ہوتی ہے۔ دوستو چونکہ یہ پائوڈر استعمال کرتی ہیں تو کوئی زخم نہیں ہوتا تو اسی وجہ سے بھی عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر کوئی داغ اور دھبہ نہیں بنتا اور یہ چھوٹی عمر سے ہی ایسا پائوڈر استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں۔
دوستو ہمارے ملک میں عورتیں بلیڈ اور بہت ہے سستے اور کم کوالٹی کا بال صفا پائوڈر استعمال کرتیں ہیں تو اسی لیے یہ شرمگاہ کو کالی کر دیتی ہیں۔ ہمارے ہاں عورت کا رنگ جتنا بھی گورا ہو لیکن شرمگاہ کالی ہی ملے گی۔ دوستو یہ تھا آج کا موضوع اُمید ہے آپ کو پسند آیا ہو گا۔
دوستو اُمید ہے کہ آپ سب لوگ ٹھیک ہوں گے۔ دوستو آج کا موزو نہایت ہی دلچسب ہے۔ مجھے ایک بھائی نے سوال پوچھا ہے کہ عربی عورتوں کی شرمگاہ پر بال کیوں نہیں ہوتے اور بہت ہی سفید کیوں ہوتی ہے۔ ہمارے سوال پوچھنے والی بھائی نے حال ہی میں ایک عربی عورت سے مباشرت کی ہے تو وہ یہ دیکھ کر حیران راہ گئے کہ کیسے شرمگاہ پر ایک بھی بال نہیں تھا اور ملائم ایسے تھی جیسے ریشم کا کپڑا ہو اور ہاتھ لگانے سے میلی ہو رہی تھی۔ تو دوستو آپ کو بتاتا چلوں کہ عربی عورتیں اپنی شرمگاہ کے بالوں کو ساف کرنے کے لیے بلیڈ کا استعمال نہیں کرتی اور ان کے بھی اتنے ہی بال ہوتے ہیں جتنے دوسری عورتوں کے ہوتے ہیں۔
دوستو عرب ممالک میں امپورٹ کرنے پر کوئی ٹیکس نہیں ہے تو یہ کیا کرتے ہیں کہ اپنی عورتوں کی شرمگاہوں کے لیے بہت ہی مہنگی قسم کا بال صفا پائڈر امپورٹ کرتے ہیں تاکہ عربی عورتوں کی پھدی ایسے ہو جیسے موٹروے ہوتی ہے۔ دوستو چونکہ یہ پائوڈر استعمال کرتی ہیں تو کوئی زخم نہیں ہوتا تو اسی وجہ سے بھی عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر کوئی داغ اور دھبہ نہیں بنتا اور یہ چھوٹی عمر سے ہی ایسا پائوڈر استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں۔
دوستو ہمارے ملک میں عورتیں بلیڈ اور بہت ہے سستے اور کم کوالٹی کا بال صفا پائوڈر استعمال کرتیں ہیں تو اسی لیے یہ شرمگاہ کو کالی کر دیتی ہیں۔ ہمارے ہاں عورت کا رنگ جتنا بھی گورا ہو لیکن شرمگاہ کالی ہی ملے گی۔ دوستو یہ تھا آج کا موضوع اُمید ہے آپ کو پسند آیا ہو گا۔
دوستو اُمید ہے کہ آپ سب لوگ ٹھیک ہوں گے۔ دوستو آج کا موزو نہایت ہی دلچسب ہے۔ مجھے ایک بھائی نے سوال پوچھا ہے کہ عربی عورتوں کی شرمگاہ پر بال کیوں نہیں ہوتے اور بہت ہی سفید کیوں ہوتی ہے۔ ہمارے سوال پوچھنے والی بھائی نے حال ہی میں ایک عربی عورت سے مباشرت کی ہے تو وہ یہ دیکھ کر حیران راہ گئے کہ کیسے شرمگاہ پر ایک بھی بال نہیں تھا اور ملائم ایسے تھی جیسے ریشم کا کپڑا ہو اور ہاتھ لگانے سے میلی ہو رہی تھی۔ تو دوستو آپ کو بتاتا چلوں کہ عربی عورتیں اپنی شرمگاہ کے بالوں کو ساف کرنے کے لیے بلیڈ کا استعمال نہیں کرتی اور ان کے بھی اتنے ہی بال ہوتے ہیں جتنے دوسری عورتوں کے ہوتے ہیں۔
دوستو عرب ممالک میں امپورٹ کرنے پر کوئی ٹیکس نہیں ہے تو یہ کیا کرتے ہیں کہ اپنی عورتوں کی شرمگاہوں کے لیے بہت ہی مہنگی قسم کا بال صفا پائڈر امپورٹ کرتے ہیں تاکہ عربی عورتوں کی پھدی ایسے ہو جیسے موٹروے ہوتی ہے۔ دوستو چونکہ یہ پائوڈر استعمال کرتی ہیں تو کوئی زخم نہیں ہوتا تو اسی وجہ سے بھی عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر کوئی داغ اور دھبہ نہیں بنتا اور یہ چھوٹی عمر سے ہی ایسا پائوڈر استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں۔
دوستو ہمارے ملک میں عورتیں بلیڈ اور بہت ہے سستے اور کم کوالٹی کا بال صفا پائوڈر استعمال کرتیں ہیں تو اسی لیے یہ شرمگاہ کو کالی کر دیتی ہیں۔ ہمارے ہاں عورت کا رنگ جتنا بھی گورا ہو لیکن شرمگاہ کالی ہی ملے گی۔ دوستو یہ تھا آج کا موضوع اُمید ہے آپ کو پسند آیا ہو گا۔
Monday, July 31, 2017
Priyanka Chopra Plastic Surgery
PRIYANKA CHOPRA PLASTIC SURGERY
Few months back Priyanka Chopra famous Bollywood diva and now Baywatch star co-hosted a show called The View in New York. While co hosting the show, PeeCee was asked if she had any body shaming experience in the Bollywood industry, to which she said there was a producer who asked her to change a lot about her body when she was trying to enter movie industry after winning Miss World pageant.She said "Before i became an actor, i met a producer about the possibility of acting. I was a beauty pageant winner at that time, Miss World. And she said that everything was wrong about me. She also said my nose was not proportionate, the shape of my body was not proportionate."
[ads-post]
Here are some past and present pictures where you can easily say that Priyanka Chopra done Plastic Surgery very well.
Wednesday, July 19, 2017
Dost Ki Behan Kay Saath Jabardasti Ki
Behan Bhai Kahani, Chudai Kahani, Desi Kahani, Dost Kahani, Featured, Hindi Kahani, Phuddi Kahani, Sachi Kahani
DOST KI BEHAN KAY SAATH JABARDASTI KI
Hi, dosto mera naam karan singh hai aur Main ek khoobsurat naujawan ladka hu. Umer meri sirf 25 saal hai aur ek business man ka beta hun. Paisay ki koi kami nahi hai bohet paisa hai. Main hamesha wealthy gathering mein raha. Sab kuch mila siwa ek gf ke.Mujhay shuru say ladkiya bohet pasand thi. Unko chodnay ka mann bohet tah. Main ek tarha say khuwaar ladka hun. Haftey mein ek do baar muth maar leta hun.Kher dosto mein apni sachi kahani pay ata hun.
Jo main kahani aap sab ko bata raha hu woh mere dost vivek ki behan sanjana ki hai. Ek din esa hu mein apney dost vivek ke ghar pohcha to uski maa ro rahi thi to usney poocha to uski maa ne bataya ke uske maam g expire hogaye hai aur usey turant hi apni maa ko le kar maama ke paas jana parega woh chala gaya.
Vivek ki dosti bachpan say hai isliye woh mere pay barosa kar kay mujhay ghar mein rehne ko kaha aur kaha jab tak sanjana ghar nahi aati tum yah par rehna aur jese hi sanjana ajaye tum chale jana.
Main ne socha acha hai ab main usay chod sakta hun. mein Vivke ke ghar main hi tah shaam ke kareeb 5 bajay par kisi ne darwaja knock kiya to main ne jab darwaja khola to meri aankh kam karna band hogay aur main ne dekha kai ek gori si sundar ladki mere saamnay khadi aur purple rang ke kaprey mein jaha par uska andar ka jism saaf najar araha tah. Sanjana ne mujhay dekha aur main ne sanjana ko to hum ek doosrey ko dekh hi rahe teh bus. Fir sanjana ne ek dum say poocha arey Karan bhai aap yaha aur Vivek aur maa kaha hai.
To main ne kaha jee woh dono ek relative ke deeath pay gaye hue hai raat tak ayenga. Aur sab kuch bata diya ke vivek ne esa bola tah. Fir main ne kaha acha sanjana ab tum agayi ho ab main chalta hun. To sanjana boli rukhey bhai aabhi to aap aye hai chai to pee kar jaaye. Jis par main agree hogaya. Fir hum dono andar gaye woh fresh honey chali gayi.
Main doosrey room mein tah fir ek call ayi jis par sanjana ne attend kiya aur poocha kya hua maa. To un ki maa ne bataya beta hamay 3-4 din lag saktey hai. To woh pareshaan to hui leken fir kaha acha maa tu chinta mat kar. Main yaha hun na. Fir maa ne kaha beta koi pareshaani ho to Karan bhai ko bata dena. Sanjana ne fir mujhay sab kuch bataya. Main ne kaha dekho sanjana koi baat nahi main yaha hun. Agar tum koi masala hoto mujhay batana. Sanjana khush hogayi aur kaha shukriya bhai.Fir esa hua main chala gaya .
[ads-post]
Agley din sanjana ne caall kiya aur kaha bhai jaldi say ghar aao paani nahi araha. Main fir gaya meray ghar say sanjana ka ghar 15 min ke distance par tah. Main gaya to woh nah rahi thi main ne bahar say poocha to andar say awaj aayi bhai paani nahi araha hai aur mein nah rahi hun. Baaathrum ke darwajan thoda sa khola hua tah jaha say woh baat karahi thi. Main ne socha yeh acha mauka hai ab thoda sa step li ho lo.Fir main ne kaha acha main check kar ke ata hun. Main ne dekha aur sahi to kiya magar main line band kardi aur jab main neeche gaya to kaha sanjana ko jhoot bola ke paani peeche say nahi araha hai to woh boli acha ab main kya karun. Main ne kaha tum bahar ajao main doosrey rooom mein jaa raha hun. Woh boli theek hai.
Leken mein wahi par tah aur jese woh bahar aayi. Uffff kya batao 36 to sirf chahti tah aur nioople to rocket ke tarha teh aur gaand itni moti ke bus. Behanchod bohet mast lag rahi thi. Us ne mujhay dekha aur shok hogayi aur gussay main kaha Karan bhai aap abhi mere kamray say bahar jao. Yeh kya badtameezi hai.
Main ne kuch nahi kiya kyu ke waisay bhi main pagal hogaya tah us ke jims ko dekh ke mera lund rocket ke tarha kadha hogaya aur main ne jor say us ko tapad mara aur woh ronay lagi main ne foran apney kapray uthaarey aur darwaja band kardiya aur us ke baalo ko pakda aur apney hoth say uske hoth chipka diya aur uske hothon ko choosta raha. Woh ro rahi thi aur mujhay baar maar rahi thi fir main ne ek do tapad aur maarey aur us ko pakad kar bistar par pekh diya aur seedha apni jubaan uski choot mein daal diya aur woh fir bhi nahi maan rahi thi fir main ne ek tapad aur diya woh behosh hogayi.
Main ne fir uska doodh peena shuru kiya aur nippple chaatney laga aur choosnay laga. Woh fir 10 min ke baad uth gayi. Jab main ne yeh dekha main ne foran apna 6 innch lamba mota lund uske choot mein daal diya aur jaldi jaldi jor dena shuru kardiya aur majay lenay laga. Woh fir cheekne lagi aaaaaaaaaaaaaaaayyyyyyyyyyyyyyyyyyiiiiiiiiiiiiiiiiiiiiiiiiiiiiiii Kaaaaarrrraaaaaaaannnnnn kaaaaaaaamiiiiineeeeeeeyyyyyyy haaaaaathhhhhhh jaaaaaaao main ne apnay hoth us ke hoth say mila diya aur apney haath say us ke dono haath daba diye aur jor jor say lund daal tah raha. Fir 20 min tak chodnay ke baad khoon ana shuru hogaya.
Fir main ne apna lund ka paani saara us ke choot mein daal diya. Aur kaha saaali teri choot say to main bachpan say hi khuwaar tah.
Woh roh rahi thi bhai tum ne yeh sahi nahi kiya. Main ne kaha sab sahi kiya hai aur mujhay apna jism dikha. Main ne foran kapday pehne aur seedha Canada chala gaya. Vivek ki aur meri dosti khatam hogayi.
Kyu ke sanjana mere bache ki maa ban gayi thi. Us ko shaadi say pehle bacha girana padha. To dosto yeh thi meri sachi kahani. India mein yeh sab common hai. Agar aap ko meri kahani pasand ayi ho to jarur share kiya gaya. Shukriya.
Monday, July 17, 2017
Kam Umar Ladki Ki Chudai Kahani
Bachi Kahani, Chudai Kahani, Cousin Kahani, Desi Kahani, Hindi Kahani, Ladka Ladki Kahani, Pariwar Kahani, Phuddi Kahani, Sachi Kahani
Hi dosto Mera naam Karan Modi hai aur Mein gujrat mein rehta hun. Bcom ka student ho. Aap sab ko aaj Main ek sachi kahani batanay jaa raha hun. Meri umar sirf 20 saal hai aur main ek khoobsurat naujwana hun. To dosto ek din esa hua ke humay ek shaadi pune jana tah waha par hamarey cousin ki shaadi thi.
Meri teen cousinss thi Nirmala, sonakshi aur gauri. Shuru ke do cousin ki shaadi hogayi infact woh sab aab bacho ki maa hai leken jo sab say choti gauri thi woh mujhay bohet khoobsurat lagi. Umar sirf 14 saal thi. Magar us ka jism 18 saal ki ladki wala tah means full chahti aur ek dum mast fig. Kher hum chukey woh rehne ek haftey keliye gaye hue teh to ek din yun hua ke woh kuch apna scchool kaa kaam karahi thi aur science padh rahi thi to Sonakshi didi ayi aur kaha karan agar tum bura na maano us ko science ke subject mein problem horahi hai to us ko jaa kar samjha do. Main ne kaha kis ko to woh boli gauri ko. Acha raat ke 12 baj rahe teh aur us ke exams kareeb teh to woh shaadi ki tiyaari ke saath padh bhi rahi thi.
To main ne socha is say acha mauka milega nahi main ne kaha acha didi main padha deta hun woh kaun say roomm mein hai toh bhabhi boli apney rooomm mein hai jaun chale jaon. Main fir gaya to us ne darwaja jab khola to kya batao ek dum mast kaprey woh bhi full tight waley nippplle to bahar say saaf najar arahe teh mera to bus nahi chal raha tah ke is ko abhi chod dun leken mein ne kaha nahi abhi time nahi hai.
Fir us ne kaha andar ayi Fir hum padhne laga ek chapter tah jaha par aurton ke jism ke baarey mein batana tah to woh bholi bhai yeh kya hota hai to main ne ek acha mauka doondh liya aur kaha gauri is ko practical karke samjhana padhega. Gauri boli kya matlab. Main ne kaha dekho kuch cheeze practical ke baghair nahi hoti.
Woh boli theek hai jab us ne apnay kapray utaarey uff yaar gora badan aur light brown nioppple socho mera 8 inch lamba lund wahi tan gaya aur fir jab us ne mere lund ko dekha to woh pagal hogayi aur kaha itna bara. Main ne kaha itna bara hi hota hai fir main ne kaha acha bistar par letho. Main ne fir us ki chahti ko pakda aur nippple mein apna zaban rakha aur choosna shuru kardiya woh pagal hogayi aur ek dum mast si hogayi aur kehne lagi bhai yeh kya karahe hoooo choooooroooo pleeeeeeaaasseeee.
Main ne kaha science seekhna abhi baaki hai fir main ne apna 8 inch us 14 saal ladki ki choot mein daal diya to woh jor say cheeki aaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaahhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhh hhhhhhhhhhaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaa haaaaaaaaaaaaaaaaataaaaaaaaaooooooooo pleeeeeeeaaaaaaaaaaaaaaassssssssssseeeeeeeee.
Main ne fir ahista ahista kiya aur fir jor say karne laga aur 20 min tak karta raha aur maja leta raha hai woh bhi mast hogayi. Fir us ke choot say khoon anay laga main ne fir tissue say saaf kiya aur fir akhir mein main ne apna paani us ke choot main daal diya. Aur kaha yeh tah science ka practical magar tum kisi ko batana nahi us ne kaha haa nahi bataungi.
Woh din hai aur aaj ka din jab bhi us ke ghar jaata hun ek practical jarur deta hun. To dosto yeh kahani kesi lagi umeed hai aap sab ko bohet pasand ayi hogi.
Meri teen cousinss thi Nirmala, sonakshi aur gauri. Shuru ke do cousin ki shaadi hogayi infact woh sab aab bacho ki maa hai leken jo sab say choti gauri thi woh mujhay bohet khoobsurat lagi. Umar sirf 14 saal thi. Magar us ka jism 18 saal ki ladki wala tah means full chahti aur ek dum mast fig. Kher hum chukey woh rehne ek haftey keliye gaye hue teh to ek din yun hua ke woh kuch apna scchool kaa kaam karahi thi aur science padh rahi thi to Sonakshi didi ayi aur kaha karan agar tum bura na maano us ko science ke subject mein problem horahi hai to us ko jaa kar samjha do. Main ne kaha kis ko to woh boli gauri ko. Acha raat ke 12 baj rahe teh aur us ke exams kareeb teh to woh shaadi ki tiyaari ke saath padh bhi rahi thi.
To main ne socha is say acha mauka milega nahi main ne kaha acha didi main padha deta hun woh kaun say roomm mein hai toh bhabhi boli apney rooomm mein hai jaun chale jaon. Main fir gaya to us ne darwaja jab khola to kya batao ek dum mast kaprey woh bhi full tight waley nippplle to bahar say saaf najar arahe teh mera to bus nahi chal raha tah ke is ko abhi chod dun leken mein ne kaha nahi abhi time nahi hai.
[ads-post]
Woh actually masoom bohet thi bus jo bola maan jaya karti thi. Main ne kaha ek kaam karo main apney kapray utaar tah hun tum apnay utharo. Woh boli kyu. Main ne kaha tumhe science seekhna hai yah nahi bus jesa kaha waisay karo.Woh boli theek hai jab us ne apnay kapray utaarey uff yaar gora badan aur light brown nioppple socho mera 8 inch lamba lund wahi tan gaya aur fir jab us ne mere lund ko dekha to woh pagal hogayi aur kaha itna bara. Main ne kaha itna bara hi hota hai fir main ne kaha acha bistar par letho. Main ne fir us ki chahti ko pakda aur nippple mein apna zaban rakha aur choosna shuru kardiya woh pagal hogayi aur ek dum mast si hogayi aur kehne lagi bhai yeh kya karahe hoooo choooooroooo pleeeeeeaaasseeee.
Main ne kaha science seekhna abhi baaki hai fir main ne apna 8 inch us 14 saal ladki ki choot mein daal diya to woh jor say cheeki aaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaahhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhh hhhhhhhhhhaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaa haaaaaaaaaaaaaaaaataaaaaaaaaooooooooo pleeeeeeeaaaaaaaaaaaaaaassssssssssseeeeeeeee.
Main ne fir ahista ahista kiya aur fir jor say karne laga aur 20 min tak karta raha aur maja leta raha hai woh bhi mast hogayi. Fir us ke choot say khoon anay laga main ne fir tissue say saaf kiya aur fir akhir mein main ne apna paani us ke choot main daal diya. Aur kaha yeh tah science ka practical magar tum kisi ko batana nahi us ne kaha haa nahi bataungi.
Woh din hai aur aaj ka din jab bhi us ke ghar jaata hun ek practical jarur deta hun. To dosto yeh kahani kesi lagi umeed hai aap sab ko bohet pasand ayi hogi.
Tuesday, July 11, 2017
Meri Bua Ki Chudai Hindi Kahani
Bua Kahani, Chudai Kahani, Desi Kahani, Featured, Hindi Kahani, Pariwar Kahani, Phuddi Kahani, Sachi Kahani
MERI BUA KI CHUDAI HINDI KAHANI
Hi dosto mera naam Raj hai aur main mumbai ka rehne wala hun. Meri umar 22 saal hain aur main abhi padh raha hun. Dosto meri zindagi mein esa bhi hona tah main ne kabhi nahi socha tah. Main aap ko jo kahani batanay jaa raha hun yeh Hindustan mein aksar hota hain magar batata koi bhi nahi hain. Woh isliye taakey yeh baat pehle na aur chupi ki chupi hi rahe.Kher ab jo main aap ko kahani batanay jaa raha hun woh ek sachi kahani hain. Yakeen na aye to mat karna magar yeh meri kahani padh lena. Mere ghar ke kareeb meri bua ki family hain.Meri bua ka naam Juhi hai. Main unki khoobsurti aap ko bata nahi sakta. Koi unko dekh ke yeh nahi keh sakta ke woh meri bua hain. Unki umer 40 saal hain magar dikhne mein woh sirf 25 saal ki ladki lagti hain. Unka rang gora, sadol jism, lambe baal, goray gaal aur fig 36,28,26. Kher ek din kuch yun hua ke hamaray ghar mein kuch mehmaan agaye. To maa ne bua ko bola ke juhi ghar mein jaga nahi hain ek kaam karo tum Raj ke kamrey mein so jao.
Main ne jab yeh suna to main to bohet khush hua aur bua ka chehra bhi dekhne wala tah. Waisay bhi mera chudai ka koi irada nahi tah. Raat ke waqt woh mere saamney waley bistar par let gayi aur aankhein band karli aur main ne yaha apni aankhein band karli thi Woh saree main hi let gayi thi. Isliye ke jaga ka masla tah aur woh kaprey change bhi karti to kaha pay karti. Main ne bhi bahaney sey apni aankhein band karli ke jese main so raha hun asal main unki kamar ko dekh raha tah. Main unki patli kamar ko dekh nahi paa raha tah.
Main fir chup chaap utah aur panka tez kardiya aur chup chaap aakar let gaya. Jab panka tez chala to dupatta urke bohet durr gir gaya aur ab woh sirf peticcoat mein thi aur blllouse ke anndar ka kala brraz saaf nazar araha tah yeh dekh ke main to pagal hogaya aur mera lund ek dum akad gaya. Main ne fir himaat ki aur utha unho ne doosrey taraf muh kiya unko to kuch pata hi nahi chala ke yeh sab kya horaha hain woh bohet hi gheri neend mein thi.
Main fir aagey bara aur apni ungli say unki kamar par haath pher aur gaal ke pass phir per say thoda uper unki choot ka darshan karne hi wala tah ke unki aankh khulne lagi. Main darr gaya aur jese hi main janey laga unho ne mera haath pakad liya aur apney taraf keech liya. Aur kaha kya hua raj jis kaam keliye aye to usko poora to karte jaon. Main to heraan pareshan hogaya ke meri bua ko kya hogaya kya main sapna to nahi dekh raha.
[ads-post]
Leken woh sapna nahi tah balke ek sachai thi aur sachai yeh thi ke woh khud chudai ki bhooki aurat thi isliye us ke pati ne kabhi us ko choda hi nahi tah isliye to bacha bhi nahi. Bua ne foran apney paas keecha aur kaha kya tum mujh say pyaar kartey ho? Main ne kaha haa aur fir woh mere aur kareeb ayi aur apney honth mere honth mein seal diye aur main bhi unke raseeley honthey ke majay leta gaya aur choomta gaya. Main apni juban rakh rakh ke unki juban ke majay le raha tah aur woh mere juban ke unho ne apna blouse poora utaar diya kaha apni kameez utaaro.Main ne fir apni kameez utaar di fir unho ne kaha apni shalwar utaaro. Main ne woh bhi foran utaar diya mera lund akhda hua tah pehle say woh ek dum bua ke muh ke saamney agaya. Meri bua ne jab mera lund dekha to pareshan hogayi uffff itna bada. Main ne kaha haa bua mera lund 9 inch lamba 3 inch mota hain aur main ne un ke sundar apne haath mein liya aur lund pay rakh diya aur kaha ab chooso na. Un ne dono haatho say mere lauday ko choosa aur lund ko bohet aagey peeche kiya aur bohet maja kiya.
Mujhay bhi bohet maja araha tah phich phich ki awajain pooray kamray mein ghoong rahi thi. Itni der lund choosnay ke baad main ne kaha bua kya tum apney kapray nahi utaaro gi. Woh uthi aur braz poora khol diya aur woh chuchiyan jo braz ke andar di ek dum pop ho ke mere muh ke saamney agayi aur main fir unkey mummay ko jor jor say daba kar majay leta gaya thoda thoda doodh bahar araha tah woh bhi pee gaya. Woh ek dum mast doodh wali randi aurat lag rahi thi.
Uff kya maja tah us doodh mein cow ka doodh bhi esa nahi hoga ek dum ccreamy sa zaiqa tah. Fir main ne unki shalwar ka nara khol diya aur shalwar poori utaar di ab woh poori nangi hogayi. 40 saal main bhi apni choot ko bohet jiyada maintain kiya hua tah choot ek dum mast kunwari ladki ki tarha thi. Aur kyu na ho meri bua shaadi shuda bilkul thi magar kabhi chudai nahi ki thi kyu ke us ka pati na mard tah.
Main ne bua ko fir bola ab seedhi kari raho main ne unko gaud main pakda aur zameen padh leta diya aur apni juban seedhi unki gulaabi choot mein rakhi aur chaatna aur choomna shuru kardiya ufff kya maja araha tah. Woh siskiyan leti gayi aaaaaaaahhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhmmmmmmmmmmmmmmm.... Woh mere baal ko keech rahi thi matlab ke woh bilkul khuwaar horahi thi.
Fir main ne socha ke ab bohet time hojayega ab chod hi deta hun. Main ne fir apna lauda haath main liya aur jese hi unki choot mein andar dala woh cheeki aaaaaaaaahhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhh hhhhhhhhhh nikalo aur main ne jaldi say apna haath unke muh mein rakh diya aur fir apnay honth unke honth say chipka diye taakey awaz kamray say bahar nahi jaye aur main jor jor say 20 min tak daba kar chodta gaya aur saath saath mummay bhi jor jor say daba tah gaya aur honth to pehle hi us ke honth se chipke hue teh aur main ne kaha utho ab aur bua ko apni gaud mein liya aur fir apna lauda daal diya aur itne jhatke diye ke bus woh ek dum mast randi ke tarha chud hi rahi thi. Aur fir apna lund nikala kyu mein farig honey wala tah. Bua boli is ko zaya mat karo rukho mein let thi hun.
Main ne kaha bua kya karahi hun tum maa banjaogi mere bache ki. Bua itni kameeni thi boli ke kya hua agar main maa bangayi toh. Please maal paani say meri choot bhar do. Aur fir is tarha main ne apna maal paani unke choot ke andar seedha daal diya aur fir aakhir main unke muh mein phek diya.
Aur is tarha aakhir mein hum dono ek saath nahaye aur pati patni ke tarha kahi ghanton tak chooma aur chatna jaari rakha. Aaj jo uske gaud mein jo bacha hain woh mera bacha hain yeh baat hamaray pariwar main kisi ko nahi pata. To dosto agar meri kahani achi lagi to please share karna mat bhuliyega. Shukriya.
Saturday, July 8, 2017
Sanjana Didi Ki Mast Chudai Kahani
Behan Bhai Kahani, Chudai Kahani, Desi Kahani, Hindi Kahani, Pariwar Kahani, Phuddi Kahani, Sachi Kahani
SANJANA DIDI KI MAST CHUDAI KAHANI
Hi dosto mera naam Rajneesh singh hain. Meri umer 24 saal hain. Main b-tech ka student hun aur delhi ka rehne wala hun. Yeh jo main aap sab ko kahani bataney jaa raha hun woh meri didi yaani mere bade papa ki beti sanjana ki hain. Sanjana ki umer 22 saal hain aur woh mere say 2 saal choti hain. Sanjana dikhne main ek desi ladki ki tarha na jiyada achi na aur nahi buri. Sawla rang, badi aankhein, lambe baal, motay mummay, moti gaand aur peth ek dum andar hain. Us ka sadol jism. Jesay bipasha basu ka jism movie mein hota hain na bilkul waisay hai hi. Koi bhi dekh le us ko to chodnay ki tiyaari shuru karde.To dosto ab main waqt zaya na kartey hue seedha kahani ke taraf aata hun. Main aur sanjana bachpan say hi bohet kareeb rahe. Hum dono saath saath khelte teh. Bachpan say hi main bohet bada tharki tah main baaton baaton main sanjana ki chaddi to kabhi seeney main haath laga liya karta tah. Jesey hum baday hotey gaye free hotey gaye.
Jesey haath main haath rakhna galey milna baatein karna idhar udhar ki etc. Magar ab main us ko bohet buri najar say dekhne laga. Aur kyu na dekhun us ne kapray hi chotey pehne shuru kardiye.
Main jab bhi us ko dekhta to foran jaa kar us ke naam ki muth marta. Ek din main exam khatam honey ke baad main ghar pohcha to mummy papa bolay beta hum sab ek lambey tour par jaa rahe hain tum chalo gay? Main ne kaha kaun kaun jaa raha ha. To maa boli arey hum sab aur haa Amit yaani mere badey papa ka poora parivar jaa raha hain. To main ne fir idhar udhar baat kartey hue poocha sanjana jayegi. To maa boli nahi us ke exams honey wale hain na isliye. Main ne fir soch kar kaha nahi maa aap log chale jao main fir kabhi chale jaunga. Ab main apney ghar main akela tah aur woh apney ghar main. Main ne fir us ko chodnay ka ek lamba plan banaya. Main ne us ko phone kiya aur kaha sanjana kya tum aaj aasakti ho mere ghar to sanjana boli. Rajneesh main abhi bilkul nahi asakti mere exams kareeb hain tumhe agar ana hain to ajao.
Main foran raazi hogaya. Main fir us ke ghar gaya. Main ne bell bajayi. Jab sanjana ne darwaza khol yaar main bata nahi sakta pink gown main kya lag rahi thi. Uski chahti ki lines saaf uper say ban rahi thi aur esa lag raha tah ke jese mummay bahar ajayengay.
Kher sanjana ne mujhay andar bhulaya. Sanjana ne kaha tum betho main coffee bana kar aati hun. Main jis kamray mein tah woh balcony say bohet kareeb tah main ne dekha sanjana ki chaddi aur brrra latki hui hain. Main foran utha aur us ki mehak thi hui chaddi aur brra ko soong ne laga aur fir main chup chaap washrrum mein gaya aur muth maar kar sofay mein beth gaya. Sanjana ne bohet achi coffee pilayi aur maa aur papa ke baarey mein poochne lagi. Main ne fir us say idhar udhir ki baatein shuru kardi. Baatein kartey kartey light chali gayi.
Ab andhera bohet tah. Aur fir bohet tez barish shuru hogayi. Main ne fir kaha acha sanjana main chalta hun. Mujhay pata tah sanjana mujhay roki gi kyu ke light nahi hain aur tez barish bhi horahi hain. Sanajan ko andhero say bohet darr lagta hain. Wohi hua main jese hi janey laga sanjana boli rukho yaar tum is tez baarish main kese jao gay. Ek kaam karo tum doosrey kamray main so jao kal chale jana. Main ne dil main socha yaar aaj raat to pakki hain. Fir main apney kamray main chala gaya. Adhi raat ko jor say bijli giri sanjana ke ghar ke pass. Sanjan rotey hue mere kamray main agayi aur mere peeche jaa kar let gayi aur apna haath mere pait par rakh liya aur apni taang mere taang par. Main ne fir jab peeche dekha to woh ro rahi thi.
[ads-post]
Main ne pehle us ke aansoo pohchey fir apni ungli say us ke honthon ko sehlane laga fir apney honth us ke honth par seal kardiye. Aur main ek haath say us ki chahti ko dabanay laga. Fir main ne us ka gown utaar diya aur woh chaddi aur brra main thi.Main ne fir brra bhi utaar diya jab main ne brra utaara to us ke akdey hue niippple ek dum nikle ufff yaar ek dum mast. Main ne ungli say us ke nippple ko ragar na shuru kiya aur dabanay laga aur jor jor say apney dono haathon say mummay dabanay laga aur woh siskiyaan bar ne lagi aaaahhhhhmm.
Aur main doodh peeta gaya fir main aur neeche aya us ke pait par chumi di aur fir us ki chaddi jese hi neeche ki. Us ki choti unsealed choot mere aankhon ke saamney thi. Sanjana ke choot mein baal kaafi jiyada teh. Main ne kaha sanjana main abhi ata hun. Sanjana boli kaha jaa rahe ho apna kaam poora karo na. Sanjana ne jab yeh bola main ne ek jor say chumi di aur us ki juban ke raseele rass ko choosney laga aur kaha sanjana kya tum aaj raat meri patni banaugi?. Sanjana boli banungi kya matlab.Main tumhari patni hi hun.
Main ne kaha bus sanjana main abhi ata hun. Main wwashrum say sshavgging raazor laya aur fir ahista ahista us ki choot ke baal saaf kiye. Asal main mujhay cheekni choot pasand hain. Kher safai ke baad main ne jese hi apni juban rakhi to us ne jor say siskiyan li aaaaaaaaaaaaaaaahhhhhhhhhhhhhmmmm.
Fir main 10 min tak us ke choot ko chaatney laga aur jo russ choot say bahar araha tah woh peene laga. Ab mere say aur bardaasht nahi horaha tah main ne apney kameez salwar durr phek diye aur main poora nanga hogaya. Ab hum dono nangey teh. Sanjana ne jese hi mera lund dekha to us ne foran apney haath main mera lund pakda aur choosna shuru kardiya.
Main to bus us ki shakal dekh raha tah ke kya ladkiya itni chudai ki bhooki hoti hain. Sanjana to bus mera lund choos ke maja hi karahi thi aur baar baar yehi keh rahi tumhara 8 inch lamba aur 3 inch mota lund hain. Main ne kaha tumhe kesey pata to boli haath main liya hain to size bhi pata hoga na. Aur pooray 10 min choosnay ke baad us ne kaha bus ab main bohet piyaasi hun. Ab meri pyaas please bujha do. Main ne fir us ko bistar par leta kar kaha bilkul seedhi let jao.
Sanjana seedhi let gayi aur kaha Rajneesh ek saath hi andar daal dena main ne apni choot ko mumbati say halka karliya. Jab us ne yeh kaha to main to heraan hogaya kya ladkiyan yeh bhi karti hain. Kher fir main ne apna mota lamba lund ek saath hi us ki choot ke andar daal diya aur jab dala to Sanjana ne jor say cheek mari aaaaaaaaaaaaaaahhhhhhhhhaaaaaaa.
Main fir bohet tezi ke saath chodnay laga phat phat ki awazein doosrey kamray tak jaa rahi thi. Main ne sanjana ki chudai pooray 40 min tak ki. Aur aakhir main maal paani us ki choot ke andar daal diya. Fir thodi der baad main ne kaha maal paani piyogi.
To boli haa kyu nahi pilao. Main ne fir aaaahhhhhh apna lund aagey peeche karke maal paani us ke chehray mein gira diya aur woh sara ka sara paani pee gayi. Main ne fir sanjana ko chumna shuru kardiya aur kaha sanjana main tum say pyaar karta hun. Sanjana boli main bhi tum say bohet pyaar karti.
Main ne kaha theek hain sanjana jab bhi tumhe chudai ki bhook mita na hi to mujhay bula lena. Fir hum dono ek saath nahe aur khoob mauj mastiyaan ki. Barish khatam honey ke baad main apney ghar chala gaya. Woh din hain aur aaj ka din hain jab bhi acha mauka milta hain sanjana ko chod hi deta hain.
To dosto meri kahani aap sab ko kesi lagi agar achi lagi to please share karna mat bhuliyega. Shukriya.
Tuesday, July 4, 2017
Khet Main Sundar Bhabhi Ki Chudai
Bhabhi Kahani, Chudai Kahani, Desi Kahani, Devar Kahani, Featured, Gaon Kahani, Hindi Kahani, Phuddi Kahani, Sachi Kahani
KHET MAIN SUNDAR BHABHI KI CHUDAI
Hi mera naam Raj Malhotra hai aur Main rajasthan mein rehta hun. Meri umar 24 saal hai. Main ameer baap ka bikra hua ladka hun. Socha mein kitna kameena hoonga. Mere ghar say kareeb Jaipur district mein mera ek gaon bhi hai. Jaha par main aksar jaya karta hun. To dosto main aap ko aaj ek esi kahani batanay jaa raha hun jis say aap ka lund khada hojaye ga aur aap muth maarna shuru kardogay.Ek din esa hua ke main ne plan kiya ke main apney gaon jaun aur majay karun. Main jab gaon gaya to meri najar ek esi gaon ki gori najar ayi jese woh koi pari ho. Us ka jism uff full bhabhi wala means ke woh bhabhi hi lag rahi thi.
Us ki umar kareeb koi 30-35 thi aur gaand to ese teh ke bus jab woh chalti to hiltey teh to main dekh kar hi pagal hojata tah. Woh bohet hi sundar thi aur chahti 34 tah itne motey uskey mamay teh ke lines bahar say najar atey teh. Jab bhi main us ko dekhta to main ja kar muth marta. Acha mere cousin ke ghar bhi wahi par hai mujhay yeh nahi pata tah ke yeh meri cousin Atul ki patni hai. Main jab atul ke ghar mein tah to woh mere saamnay ayi to main ne jab kareeb say dekha to main to fir madhosh hogaya aur foran gaya baathrum aur muth marna shuru kardiya. Woh meri kamjori bangayi thi. Fir ek din esa hua sirf woh aur main teh hum dono ek doosray say baat karahe teh ke us ne poocha kya tumhari shaadi hogayi hai.
Main ne kaha nahi acha ek baat batna bhool mera cousin atul aur bhabhi kajal dono ke paas itna paisa nahi hai. Woh ek tarha sirf kheti baari kartey hai. Kajal bhabhi ne sab kuch bataya ke hum log kis tarha apni zindagi guzaar teh.
Fir bhabhi ne mujh say poocha Raj tum kabhi koi ladki pasand nahi ayi. Main ne kaha ayi to hai magar bhabhi aap jesi khoobsurat koi mili nahi na. Jab main ne yeh kaha to woh muskrayi aur sharma gayi. Main ne fir socha yeh setting to achi horahi hai. Fir main ne poocha bhabhi Atul bhai kaha gaye hai to bhabhi boli durr gaye hai raat ko wapis ayengay.
Main ne socha yeh to acha hogaya ab to raasta saaf najar araha hai chodnay ka. Fir main ne kaha aap ke bache nahi hai bhabhi boli nahi. Bhabhi ne fir poocha tum bache bohet jiyada ache lagtey hai kya? Main ne kaha haa. Fir esi baat honey lagi mera lund khada hogaya aur pant se halka sa bahar agaya. Bhabhi ne dekha aur apna chehra doosri taraf karliya aur muskura rahi thi.
Main ne poocha bhabhi kya hua. Bhabhi boli neeche dekho. Mai ne jab dekha to bhi sharminda hogaya aur jese hi utha bhabhi ne mera haath pakad liya aur pooch kaha jaa rahe ho aur mujhay keecha aur apne paas bhula liya main seeda unke paas agaya. Aur hum dono kareeb hogaye. Bhabhi ne fir kaha Raj mein jaanti hun.
Pehle din say tumhari najar mere par hai. Batao mujhay chodo gay. Main ne kaha haa jarur. Bhabhi ne kaha theek hai mujhay 50 lac chahiye. Main ne kaha theek hai main de dunga. Fir waha kamray bohet chotey teh aur shaam ke waqt khet side main koi nahi hota tah.
Main bhabhi ko waha le kar gaya aur seedha zameen pat lithaya apne kapray uthaarey aur bhabhi ke uff kya batao yaaron kya doodh say bharey hue maamay aur clean choot ek bhi baal nahi tah aur gaand uff.
[ads-post]
Fir main ne unko choomna shuru kiya aur kartey kartey unki choot ko chatney laga aur juban say unki choot ragar raha tah woh siskiyaaan leti gayi aaaaaaaahhhhhhhhhhh.Fir main ne apni jubaan unkay nniippple mein daali aur doodh peene laga. Fir main ne apna adha lund daala seedha unki choot mein to woh kehne lagi nikalo Raj mujhay takleef horahi hai. Main ne kaha abhi horahi hai thodi der baat nahi hogi aur dheerey dheerey karta gaya.
Fir kartey kartey main ne poora 8 inncha lamba aur mota lund daal diya woh cheeki aaaaaaaaaaaaaaahhhhhhhhhhiiiiiiii Raaaaajjjjjjjjj aaaauuuuuuuurrrrr kaaaaaarrrrrrrroooooooooo. Main fir karta gaya aur karta gaya itni jor ka kiya ke khoon bohet tezi say behne laga main ne kapray sa saaf kiya aur karta gaya aur esey hi 30 min tak karta gaya. Aur aakhir mein maal paani andar daal diya.
Fir us ne kaha yeh tum ne kya lund ka paani kyu daala is say to main tumhare bache ki maa banjaungi. To main ne kaha relax dawai le lo bacha gira do.
Main ne fir us ko chudai ke chup chaap 50 lac diya magar woh itni kameeni nikli ke mere cousin ko chor ke UAE chali gayi ab woh apne aashiq ke saath rehti hai.
To dosto yeh thi meri sachi kahani. Umeed hai aap sab ko pasand to ayi hogayi. Kindly share jarur kiye ga. Shukriya.
Monday, July 3, 2017
Bua Ka Doodh Piya
Bua Kahani, Chudai Kahani, Desi Kahani, Featured, Hindi Kahani, Pariwar Kahani, Phuddi Kahani, Sachi Kahani
BUA KA DOODH PIYA
Hi dosto mera naam Rahul hain aur meri umer 24 saal hain. Mein lucknow ka rehne wala hun. Mujhay masalascoop par kahaniyan padhna bohet acha lagta hain. Main desi kahaniyan roj padhta hoon. Mujhay shuru say aunty aur bhabhi ki chudai kahaniyan padhney main bohet jiyada maja aata hain. Dosto yeh meri pehli kahani hain aur main umeed karta hun kay aap sab logo ko yeh kahani bohet pasand ayegi.Mere ghar mein meri maa, papa aur papa ki choti behan yaani meri choti behan aparna rehtay hain. Aparna bua widhwa hain aur unke pati ki maut unki shaadi ke 1 saal baad hi hogayi thi. Unke pati bohet bemaar rehte teh. Aparna bua ki umar sirf 28 saal hain hain aur unka rang saawla hain. Leken pata nahi mujhay shuru say Aparna bua bohet pasand hain. Aur kyu na ho bua ki chuchi baday baday hain aur gaand bhi bahar nikli hui hain.
Unka fig 38-32-42 hain. Yeh fig waisay bhi mujhay ladkiyon main acha lagta hain. Mera ghar do manjil ka hain, Neeche walay mein 3 room aur upar bhi 3 room hain. Maa aur papa neeche ke kamray main rehte hain. Main aur bua Aparna upar ke kamron mein rehte hain. Ek din main apney kamray main so raha tah. Meri aankh achanak khuli aur mujhay bua kay kamray se awaaj aai. Meray aur Aparna bua ke kamray mein sirf ek dewaar ka fasla hain. Aur hum dono ke kamray say attached baathrum hain.
Main bathrum mein ghusa aur andar say jhaak ke dekha key bua apney bistar par nangi leti hui hain aur apne choot mein do ungliyon say andar bahar karahi hain. Bua ke mummay lamp ke parakash mein badey mast lag rahe teh aur unke niopples bhi ek dum akday hue najar arahe teh. Bua ka yeh roop dekh ke mera lund ek dum tan gaya. Main ne wahi khade hue apni track paant se apney lun ko bahar nikala. Bua choot mein ungli karte hue. aaaaaaaahhhhhhhh aaaaaaahhhhhh ooooohhh ooooooh karahi thi aur main apne lun ko haath sey peet diya.
Lun ko hila ke main ne apna sara josh wiry ke roop mein bahar nikal diya. Fir apne kamray main jaa ka main so gaya. Leken is din ke baad say mera bhua ko dekhne ka nazariya hi badal gaya. Ab jab main unki gaand ko dekhta to uske upar haath ghummney ko man jaata tah. Aur fir ek din papa ke mobile par gaon se phone aaya ke kisi dost ki maa ki maut hogayi hain.
Papa aur maa gaon janey ke liye tyaar hogaye (hum log asal main lucknow se nahi hain, Hamara asal gaon lucknow say kuch 11 kilometer duur hain). Bua ko chor ke meri maa papa chale gaye. Unke jaate hi main ne apne pc par tippie lagai aur dekhne laga. Tabhi bhua kamrey mein ek dum andar aayi. Mera haath bhi paant ke andar tah jis main ne lun padka hua tah. Bua ne yeh sab kuch dekhliya tah. Woh mujhay dekh kar kuch nahi boli, main ne pant ke andar say haath nikala. Bua kamray sey nikal ke bahar chali gayi. Mujhay dar bhi laga key kahi yeh mere maa aur papa ko sab kuch na bata de. Raat tak bua ne kuch nahi kiya. Raat ko bua mere kamray main aai aur boli chalo khana tyaar hain, Rahul. Main ne bhua keh ne par unke peeche peeche gaya. Haath muh dhoke main khaney keliye beth gaya. Bua mujhay dekh rahi thi aur khana nikal rahi thi. Mer najar bua ke laal blouse par padki jismein se aadhi chuchiyaan bahar jhaank rahi thi.
Bua ne bhi dekha ka main uski chuchi dekh raha hun. Leken usne kuch kaha nahi. Khana khatey hue Apara bua boli, khana kah ke kamray main aana, mujhay tum say ek jaruri baat karni hain. Main man hi man bohet khush hua tah aur soch ke aaj mujhay bua ko chodnay say koi rok nahi sakta. Main jab bua kay kamray main gaya aur main ne kaha, bua kya baat karni hain. Bua boli, kay abhi kuch der pehle jab main tumharay kamray main aai to tum kya karah teh? Main to dar gaya aur main ne kaha, kuch bhi to nahi! To bua boli, jooth mat bolo Rahul.
Main ne khud apni aankhon say tumhe muth martey hue dekhta tah. Bua ke muh say muth shabd sun ke main chaunk pada. Bua bistar par neeche kar ke baithi thi, Aur woh boli, mujhay bhaiya aur bhabhi say baat karni padegi. Main dar ke maarey bua kay pairon mein pad gaya aur kahan, bua please mujhay maaf kardo. Agli baar say yeh galti main kabhi nahi karunga. Please mujhay maaf kardo, itna kuch keh kar main ronay laga. Bua boli, theek hain theek hain natak mat kar. Main kisi sey kuch nahi kahungi, leken amin jo kahungi woh tumhe karna padega.
[ads-post]
Main ne kaha, theek hain bua jesa tum bolo gi main waisay hi karunga leken mujhay karna kya hain? Bua ne apni sari ko foran upar ki aur unhone mera sir pakadkar kaha, meri choot mein bohet dino sey khujli horahi hain tum ise chaat kay shaan kardo na. Main ne apni juban ko bua ki choot par rakhi di aur chaatney laga. Bua ne mera sir apni choot par aur jor say dabaya aur boli, haa chaat isey. Bohet dino se kisi ne nahi chaata hain isey �aaahhh ohhhhhhh aaaahhhh whhhhhhhhh maaaaaaaaaaa sssssssiiiiiiiiii! Fir 10 min ke baad woh jhad gayi aur mera lund pakad kar use gapp se muh mein le liya aur mere muh say siski nikal padi.Main apni bua ke muh ko chod raha tah. Kuch der baad main ne aur bua ne ulta tareekey wali chudai pos banali. Main ne bua ki choot ke chhed mein apni jubaan daal di thi aur bua ne mera poora lund muh mein le liya tah. Pure kamray mein hum dono ki garam saansey aur siskiyon ki awaj arahi thi. Isi beech bua do baar jhad gayi aur main bhi bua ke muh mein hi jhad gaya. Bua mera sara ka sara wiry pee gayi. Ab bua ne apni chuchiyaan mere muh mein de di aur boli, Bua ka doodh piyo gay kya? Main ne kaha Aparna bua yeh bhi koi poochni ki baat hain.
Kam se kam yeh to hoga ke main ne apni jindagi Bua ka doodh piya. Main bua ke nippples ko choosnay laga tah aur woh apni doosri chuchi ko sehla rahi thi. Usney do ungliyon ke beech mein apni niippples ko dabai aur jor jor say hila rahi thi. Bua tadap rahi thi aur uski aahein mere lun ko aur bhi hawa de rahi thi. Ab mata tadpaao mujhay janeman bus daal do is lun ko meri choot mein abhi ke abhi, bua ne lund ko apney haath mein pakad ke kaha. Main ne bua ko wahi bistar par taangey faad ke litaya aur apna lun choot mein ghused diya.
Bua ke muh aaaaaaahhhhhhhhuiiiiiii nikal pada. Mera aadha lun bua ki choot mein tah aur uski siskiyaan badhti jaa rahi thi. Main poora bua ke upar chad gaya tah aur usey jor jor say thok raha tah. Bua bhi apni badi gaand ki utha utha ke mere lun le rahi thi. Kamrey mein hum dono hi mast kamuk awaajein aa rahi thi. 10 min tak main ne aisey hi bua ko chodta raha. Aur fir mere lun say paani nikal gaya. Main bohet sara jhad gaya tah. Pura wiry bua ne apni choot mein hi le liya. Kuch der main sikud ke mera lund bahar aagaya. Main aur bua dono hi bistar par let gayi. Bua ulti leti hui thi aur mere haath say mai uski gaand ko sehlaraha tah.
Kya hua, pichwade ko kyu hila raha hain, Rahul. Bua boli. Main ne kaha, mujhay aap ki gaand marni hain Aparna bua!. Dhat pagal, peeche karega. Bua ne kaha. Haa, bua please karne do na? Bua hans padi aur usne mera lund apne haath mein le liya. Woh lund ko hilaney lagi thi aur lund fir se apni khoi hui lambai ko paaney laga. 2 mein to bua ne lund poora ka poora tight kar diya. Bua ne ab lun ko muh mein bhar ke choosna chaalu kardiya. Mera auzaar ab fir say khada tah aur bua ki gaand marne keliye tyaar bhi. Bua woh bistar mein ghodi bangayi. Main ne bada sa thuk bua ki gaand par nikala aur apne lund ko waha rakh diya.
Bua ne peeche haath kar ke lund ko sahi set kiya. Main ne ek dhakka mara leken lund andar nahi ghusa. Bua ki gaand bohet tight thi isliye lund nahi ghus raha tah. Bua ne bhi apna thuk ungli par liya aur mere supade ke upar mala. Aur fir unhone gaand ke upar loda rakha. Main ne dhakka mara aur bua ke muh say uiiiiiiii maaaaaaaaaa maaaarrrrr gaaaai nikal pada. Abhi to sirf supada hi andar ghusa tha aur bua ko laga ki woh mar gai.
Mainay lund kay supade ko andar hi rehnay diya aur main hila nahi. Paanch min ke baad maine fir say gaand par thook ke ek jo say jhatka lagaya. Ab kay aadha lund gaand main ghus gaya bua kay. Bua nay fir say cheek diya. Maine bua kay kandho ko pakda aur fir dheerey dheerey kar kay poora lun gaand me kar diya., Bua ki gaand bohet hi tight aur garam thi. Ab main hauley hauley say jhatkey mar raha tah aur bua bhi apni gaand ko hila rahi thi. Aah aah oh ohhhhhh uiiii uiiiii Anilllll aaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaa maaaaaaaar gai rrrrrrreeeeeeeeeee! Saath hi saath woh apni gaand ko utha utha ke gaand marwa rahi thi.
Bua ki sawli gaand ko dekh ke main aur bhi uttejit ho raha tah. Bua ki gaand main ne 10 min tak maari aur fir mera lund fir say akad gaya. Main ne end maukey par lun bahar nikala aur sara ka saara maal paani bua ki gaand par nikaal diya. Safed gaadhi malai Aparna bua ki gaand par hi nikal gayi. Bua ne apni saaree se apni gaand ko aur mere lund ko saaf kiya. Fir unho ne apnay haath say mujhay kapdey pehnaye. Fir apne purse say paisay diye aur boli, jaon mere liye garbh rokhney ki dawali le aao. Main nahi chahti ke bhawishy mein kuch masla hon. Main dawai lene gaya aur bua ko goli aur apne liye lund khada karney wali dawai le aaya.
Mera poora plan tha bua ke saath poori raat majay ka. Aur us raat ko such mein bua ne raangeen bana diya. Subah 6 bajay tak hum ek doosrey ki baahon mein pati patni ke tarha letey rahe.
Main unko is hi doraan beech beech main chodta raha aur khoob maja liya aur Bua ko saaf bol diya Bua dekho main shaadi karunga ek ladki say kya main tum ko apni shaadi ke baad bhi chod sakta hun to boli haa Rahul kyu nahi. Jab yeh baat bua ne boli to main khush hogaya aur socha ke Bua mujh say kitna pyaar karti hain ke apney aap ko chudwaney keliye bhi tyaar hain. To dosto meri kahani, kesi lagi.
Waisay Hindustan main aaj ke time mein widhwa ki koi value nahi ladkay yaha India main widhwa ko chodnay keliye bohet jaldi raazi hojatey hain. Agar aap ko meri kahani pasand aayi ho to please share karna mat bhuliyega. Aap ka dost Rahul. Shukriya!.
Friday, June 30, 2017
School Ki Ladki Ko Chod Diya
Chudai Kahani, Desi Kahani, Featured, Phuddi Kahani, Sachi Kahani, School Kahani, Student Kahani, Teacher Kahani
SCHOOL KI LADKI KO CHOD DIYA
Hi dosto mera naam sahil khan hain. Main Bhopal ka rehne wala hun mera khad 6 ft hain. Mer umer 18 saal hain. Mera rang gora, neeli aankhein hain aur haa jism ek dum salman khan ke tarha hain. Ek baat aur jo main batana bhool gaya merey lund ka size 8 inch lamba aur 4 inch mota hain jo kisi bhi ladki ki choot aur gand ki khujli aram sey mitta sakta hain ab main aap sab ko apni sachi kahani batanay jaa raha hun.Yeh kahani ek school ki ladki ki hain aaj saydo saal pehle ki baat hain ek sachi ghatna hui thi. Main 12 th mein padhta tah jab meri class mein ek ladki thi jism ka naam divyanka tripathi tah. Divyanka dikhne mein bohet hi sundar thi aur ek dum kamal ki ladki thi 16 saal ki baali umer mein bhi ek dum khoobsurat dikhti thi. Main umer mein us say do saal badha tah main 18 ka tah aur woh 16 ki.
Main to sirf uske hi khayalo main tah main usko patana chahta tha aur main usko chodne ka sapna dekhta rehta tah. Main to usko soch kar hi roz muth marta tah. Woh class mein padhne mein bohet tez thi. Meri class mein aur bhi bohet ladkiya thi jo sab chaly maal thi par divyanka wali baat kisi mein nahi thi. Ese kuch din tah chalta raha.
Fir main ne socha isey chodney keliye kuch na kuch to karna hi hoga. Dheerey dheery hum dono ki bol chaal chali hui fir hum dono padhai mein ek doosrey ki bohet madad karte teh. Ese hi thode dino tak chalta raha aur hum dono bohet ache dost bangaye. Ek din usne mujhay uske ghar par padhne keliye bhulaya to main uske ghar chala gaya. Main ne uske darwaja par jakar ghanti bajayi to usne darwaja khola to woh bohet hi zalim lag rahi thi ek dum sundar desi ladki. Uske maa aur baap dono shaadi main gaye hue teh. Usne mujhay andar bulaya aur mujh say poocha kya logey to mein ne kaha kuch nahi padhai chalu karte hain.
Woh kitaab leker aayi aur mere pass aakar beth gayi. Padhai karte samay mere dhyaan uske chahti par chalegaye to usne mujhay dekh liya. To usne andekha kar diya. Tabhi main ne usey kaha Divyanka main tum say pyaar karta hun aur mein ne ek dum uske hontho par chooma de diya. Usne ek dum alag hokar kaha yeh tum kya karahe ho.
To usne kaha main bhi tumhe pyaar karti hu par main tumharey saath kuch nahi karna chahti. Main ne fir kaha ke main sirf tumhe ek chooma karunga woh nahi maani mere jiyada zid karna par woh maan gayi. Main ne uske raseeley honthon ke majay lene shuru kiye aur woh alag karne ki koshish karahi thi. Fir main ne uske gardan par ek choomi di. Fir main ne apna haath uske top ke upar mummay ko dheerey dheerey daba raha tah, yaar kya batau uske mulaim doodh say bharey hue chuchiyaan mujhay itne majay ke lag rahey teh.
Fir amin ne dheerey dheerey us ke andar ka safed brra ke uper se uske mummay par kis karne laga woh siskiyaan bhar rahi thi keh rahi thi aur jor say dabao aur jor sey chooso. Fir main ne uski brra ko di fir main ne uske mummay ko choosa daba daba kar choosa. Aaaah oooooohhhh���..Aaaaahhhh.Uiii.Nai�Aaah .Ohhhhh. Bass ki awajein nikati rahi. Hamay to jese kisi achi jagah ka safar karaha tah.
[ads-post]
Fir main ne uski penty niche kardi uski gulaabi choot ko main ne ek kissss kiya uski choot mein mein apni do ungli andar daali uske muh sey aahh oooohhh. Ki awajein nuski choot pari tarha sey gili ho chuki thi fir main ne bhi mere saarey kapde nikaal diye. Woh puri tarha sey garam ho chuki thi fir main ne apni chaddi nikal di aur apna 8 inch lamba lund nikalkar uske haaht main de diya woh bolne lagi itna bada yeh to mere choot mein nahi jayega aur woh ghabra gayi. Main ne usko kaha apna lund usko muh mein lene ko kaha to mana kardiya aur fir mere kehne par us ne choosna shuru kiya. Shuru main bohet ghabrai leken baad main bohet majay lene lagi. Aur chooste choostey Kareeb 10 min baad main jhadney wala tah to main ne uske muh main hi jhad diya woh chat chaat kar pura pee gayi usne mere lund ko bohet maja say choosa.Main uske choot aur uske mummay aur uski gaand ko sehla raha tah, fir Main uski choot aur woh mere lund ko choosne lagi aur 10 min tak hum dono ek doosrey ke sharir ke majay lene laga. Divyanka fir boli saali meri jaan apna lund mere choot ke andar daal do mujhay chod do please bohet tarap rahi hu mein. Main ne fir kaha acha chalo seedha leto aur taangey kholo main ne fir thora say hi andar dala tah ke woh cheeki Aaaaaaaaaaahhhhhhhhhhhhhhh saaaahhhiiiillll aram sey karo dard horaha hain.
Main ne fir kaha shuru mein takleef hogi leken fir maja ayega aur 15 min tak seal jo ke tight thi us ko main ne dheela kardiya aur fir thodi der baad main ne jor jor say chodne laga aur woh baar baar bol rahi thi aur jor sey chod do mujhay aur uske muh mere aaaaaahhhhhhhhhhhhhhhhhhh Saaaaaahhhhhhiilllllll.Haa yehi tezi say karo aur karo padh do meri choot aur bana do mujhay bhopal ki randi.
Main us ko bohet tezi say chod raha tah phach phach ki awajein pooray kamray mein goong rahi thi aur uske choot say khoon bhi nikal raha tah mere lund khoon say bhar gaya tah magar us ko koi hosh nahi tah woh ek mast randi ke tarha mere lund ke maja le rahi thi. Main ne apni jindagi main esi mast gand aur choot nahi dekhi thi mujhay chudai main thori problem horahi thi to divyanka boli agar tumhe thodi problem horahi hain to saandey ka tel hain mere paas. Divyanka ne mujhay woh diya aur main ne foran apney lund par laga diya aur mere lauda ek dum uth gaya aur woh boli chalo ap final chudai karo.
Main ne usko kaha chalo ulta let jao Main ne us ko fir kuttey waley tareekey sey choda aur itni chudai ki ke bus woh chilla uthi aur aaah�Oii.Nahoi�Aaaaah ki awajein nikalne lagi fir mein thodi der tak lund andar bahar karne laga aur usko maja bhi aaney laga aur woh uchal uchal kar mera saath dene lagi. Fir hum dono poori tarah se thak chuke teh. Hum dono bathrum mein gaye aur ke doosrey ko naha kar saaf kiya.
Mera lund fir uth gaya to main ne apna lund fir se nikal diya aur uske mh mein de diya woh bhi batthrum mein choosney lagi aru fir main ne wahi par usko chod diya. Fir main jhad gaya aur woh bhi jhad gayi fir thodi der baad mer pyaas bhujhai. Hum dono ne apne kapdey pehen liye aur usne mujhay kaha main tum sey pyaar kart hi aur jahld hi milne ko kaha main ne ushe kaha ki jaan jab tum bolo. Aur fir main chala gaya. Main ne usko kahi 10 baar chodo.
To dosto meri kahani kesi lagi mujhay poora bharosa hain aap logo ko meri kahani jarur pasand ayi hog. Agar aap ko meri kahani achi lagi to please jarur share kijeyega. Shukriya.
Thursday, June 29, 2017
Kalpana Aunty Ki Mast Chudai Kahani
Aunty Kahani, Chudai Kahani, Desi Kahani, Featured, Hindi Kahani, Padosan Kahani, Phuddi Kahani, Sachi Kahani
KALPANA AUNTY KI MAST CHUDAI KAHANI
Hi mera naam aashiq khan hain aur main ghaziabad mein rehta hun. Meri umar 24 saal hain. Main ek padha likha ladka hun. Meri personality itni achi hain ke jab bhi koi ladki dekhthi to woh hamesha setting ke chakar mein lagi rehti. To dosto main aap ko apni sachi kahani bataney jaa raha hun.Yeh baat us waqt ki hain jab main sirf 18 saal ka tah aur mere pados mein ek sundar aunty kiraye mein rehne aayi thi . Aunty ka naam kalpana sinha tah. Woh dikhne mein bohet khoobsurat thi 38 ki chuchi thi aur 38 ki gaand thi aur kamar sirf 30 hogi.
Ek din esa hua ke Kalpana aunty ke ghar mein ek din aadmi aaya tah to aunty ne mujhay bulaya aur kaha beta uncle keliye bazaar se kuch le aao. Us din bohet garmi thi aur kareeb 3 baj rahe teh aur aunty ne ek parcha meray haath mein de diya aur kaha beta mere liye medcicalstore sey dawai le aana main fir market gaya aur sab say pehle ccolddrink li aur jab main dawai ke store mein gaya aur jaaney say pehle main ne parcha khola to dekha ki kaun kaun si dawai hain to mere to hosh hi udh gaye us parche mein hindi sey baadey akshro mein nirodh yaani cchodnom likha tah main ne woh parcha meddical waley ko diya aur usney mujhay cchodom ek lifafe mein daal kar de diya uske upar ek ladki ki tasveer thi aur ek aadmi us aurat ki choot mein aadha lund daal rakha tah aur ek haath say us aurat ke chuchiyaan daba raha tah yeh dekh kar mera 8 inch lund khada hogaya aur mere sa ab bardaasht nahi horaha tah main kareebi ek dukaan ke wwashroom mein gaya aur kalpana aunty ki yaad main muth maar lya.
Fir main wapsi mein kalpana aunty ko saaman dekar bahar aagaya aur aunty ke peeche khidki ki paas jaake khada hogaya aunty ki khidki ki jaali tooti hui thi main ne khidki say dekha us aadmi ne aunty ko apni godd mein uthaya aur bistar pe lakar patak diya aur jaldi jaldi aunty ke saarey kapde utaar diye aus din main ne pehli baar kisi ki choot dekhi thi aunty ka gora badan light ke roshni mein chamak raha tah fir usne aunty ke hothon ko choosna shuru kardiya aur apni ungli say aunty ki gulaabi choot mein andar bahar karney laga aur 20 min ke baad usne apne kapdey utaarey aur jab apni chaddi utaari to uska lund dekhte hue aunty dar gayi uska lund 6 inch ka hoga aunty ne turant lapakte hue apne muh mein le liya aur khoob jum kar chaatney lagi aur aunty siskiyaan bhi lene lagi aur 20 min tak lund choosnay ke baad aunty ne cchodom ke packett phada aur ek ccondom nikala aur apne haatho se lund pe cccondom pehna diya fir us aadmi ne aunty ke ghodi banaya aur peeche say apna 6 inch ka lund aunty k choot mein lagaya aur ek jor daar dhakka lagaya aur ek hi dhakke mein aunty ki choot phad daali aur chap chap ki awajay aaney lagi kareeb 20 min baad us aadmi ne apna lund choot se nikala aur cchoodm utara aur aunty ke muh mein ek jor dar pichkaari maari aur apne virya say aunty kay pooray muh mein maal paani bar diya. Aur main jo khidki say unki chudai dekh raha tah woh aunty ko pata chal gaya kyu ke aunty ne chudai ke waqt mujhay dekh liya tah. Mere ghar mein koi bhi nahi tah sab chuttiyan banaey delhi gaye hue tah. Kalpana aunty aayi aur boli aashiq tum mujhay khidki say chup chaap kyu dekh rahe teh.
Main fir bola nahi aunty mein aap ko nahi dekh raha tah. Fir Kalpana aunty boli jhoot mat bolo agar tum mujhay chahtey ho to meri chudai ki piyaas bujha do. Main fir bola kya aunty aap kesi baatein karahi hain.
[ads-post]
Acha ek baat mere mann mein bhi chudai ki pyaas thi to main bhi chah raha tah ke main aunty ko chodun aur wohi hua. Aunty mere kareeb aayi aur apna haath mere lund par rakha aur sehlanay lagi. Main to betaab horaha tah aur mauka bhi acha tah ghar mein koi nahi tah. Main ne unko apne kareeb kiya aur unke honthon ko choomna shuru kardiya. Aur hum dono ek doosrey ke honthon ko choomtey rahe aur choostey rahe aur fir main neAunty ka dupata phek diya woh saree pehni hui thi aur main ne apni kameez utaar di. Fir aunty boli mujhay apney kamrey mein le jao. Main le gaya, ab darwaza band tah sirf main aur kalpana aunty.
Aunty ne saarey kapray utaar kar pekh diye woh poori nangi hogayi. Ufff yaaron aunty ki gulaabi choot us mein ek bhi baal nahi tah aur doodh sey baarey mammay bus main aur kuch keh nahi sakta. Aur fir mujh say kaha ab tum apney kaprey utaaro. Jab main ne apne kaprey utaarey to mera 8 inch lamba aur 3 inch mota lund dekh kar pagal hogayi aur kaha uffff itna bara. Main bola haa tumhe to mazay chahiye na ab majay karo.
Aur main ne apni godd mein utaya aur bistar par lita diya aur lita kar mein neeche ke taraf aya aur apni zuban unki mulaaim si gulaab choot mein rakhi aur chaatna aur choosna shuru kiya aur woh siskiyaan leti gayi aaaaaaaahhhhh hhhhhhmmmmm.
Main fir 10 min choosna aur chaatney ke baad upar aya aur chuchiyan dabanay lagay unke niiple se doodh bahar aaney laga jo mein peete gaya aur main fir unke chuchiyan ko choosnay laga aur fir apni juban unke juban pe rakh di aur hum dono ek betaab pati patni ke tarha ek doosrey ke hothon ko choostey gaye aur majay letey gaye.
Fir thodi der ke baad aunty boli uffffff aashiq bus ab mujhay chod ke apna karlo. Main ne fir 8 inch lun nikala aur seedha aunty ki choot mein daal diya aur jhor jhor say chodnay laga. Aur woh ronay lagi aur cheelanay lagi aur main ne apne baayein haath say unke muh mein haath rakh diya taakey awaz bahar naa jaye. Aur ek randi aurat ki tarha unko chodta gaya chodta gaya. Aur itna choda ke khoon bahar aaney laga.
Aunty ko dard to horaha tah leken majay bhi bohet le rahi thi aur fir thodi der baad unko maja aney laga aur siskiyaan leti gayi aaaaaaaaaaaahhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhhh hhhhhhhhhhhhhhhhhhh. Fir 30 min chodnay ke baad mere lund say paani bahar aney laga to main ne kaha kalpana chooso gi mera lund woh foran raazi hogayi aur 10 min tak choosa. Aur aakhir main ne maal paani kalpana aunty ke muh mein pekh diya.
Kalpana aunty ko woh saara lund ka paani pee gayi. Kalpana aunty fir boli janemaan ab main tum say hi chudwaaongi. Main bola arey jaan tum jab bolo leken chudai mujh say jab hi karwana jab tere ghar mein koi na ho yah fir mere ghar mein koi nahi ho.
Bus woh din hai aur aaj ka din hain main aur kalpana ki chudai chalti rehti hain. To dosto Kalpana aunty ki chudai kahani aap sab ko kesi lagi. Agar aachi lagi to share karna mat bhoolna. Shukriya.
Tuesday, June 27, 2017
Lan Ko Lamba Karna
Bhabhi Kahani, Chudai Kahani, Desi Kahani, Devar Kahani, Featured, Hindi Kahani, Padosan Kahani, Phuddi Kahani, Sachi Kahani
LAN KO LAMBA KARNA
Hi dosto mera naam Khan hain aur mer umer abhi 32 saal hain. Mein mumbai ka rehne wala hun aur dikhne mein bohet hi acha hun. Jab bhi koi ladki mujhay dekhti hain woh mere par mar mith thi hain. Leken mere saath ek problem tah mera lan bohet chota tah.Main kahi doc aur hakeem say ilaaj karwaya to koi masla hal nahi hua aakhir main ek din main net par search karaha lan ko lamba karna. To mujhay kisi say pata chala ke lan ko aagey peeche karne say lan lamba hojata hain bus khana peena acha hona chahiye. Aur fir esa hi hua mera lun jo sirf 2 inch tah badh ke 3 inch hogaya. Leken mujhay is masle ko hal hamesha keliye karna tah. Mujhay chahiye tah 8 inch lamba aur 3 inch mota lan.
To dosto ab jo main kahani aap sab ko bataney jaa raha hun yeh woh sachi kahani hain jis say aap sab ko pata chale ga ke main ne lan kesay lamba kiya. Yeh baat 2007 ki hain, jab hum apne ghar mein naye naye shift hue teh. Hamaray ghar ke bagal main ek pati patni rehte teh. Unka ek 2 saal ka ladka bhi tah. Bhaiya 30 ki teh aur padosan bhabhi jin ki 24-25 umer thi. Bhabhi ka naam pushpa tah. Bhaiya to subah subah apne kaam per chale jaate teh aur bhabhi ghar per hi apne ladke ki parvarish karti thi. Bhabhi dekhni main bohet hi sundar thi.
Unka gora gora rang, saange malamal jesa badaan, chikni kamar, uthe hue stan, peeche nikle hue unki gaand aur madmast kar dene wali badi badi nasheeli aankhein jo kisi ko bhi dewaana bana sakti thi. Main us samya 22 saal ka tah. Ab padosan bhabhi kay hamarey ghar aana jana shuru hua, main unke ladke ko ache se treat karta tah, jo unhe bhi bohet acha lagta tah. Aur hum logo ke ghar mein aana jana ek doosrey ke ghar khana exchange karna ek normal si baat hogayi thi. Hum logo ki padosan bhabhi se ek achi tuning, baith gayi thi. Kabhi kabhi hum dono ek doosrey ko non veg majak (gandi baatein) bhi suna dete teh.
Ek baar main ghar par akela tah, aur padosan bhabhi kaali saree main apne bete ke saath ghar per aagayi. Us din bhabhi gazab ki lag rahi thi. Main apne kamrey main tah to, woh mere kamrey mein aagayi aur apne bete ko (jo so chuka tah) mere bistar par lita diya. Jese hi bhabhi neeche jhuki bachey ko letaney to unki saree ka pallu neeche gir gaya aur bhabhi ke stan poori tarh mujhay najar aney laga. Dekhte hi main ne apne aap sey kaha yaar kya mast mulaim mummay hain is kay? Mera lan ek dum tan gaya aur jo mere dil ki baat thi woh juban par agayi aur main ne woh bhabhi ke saamney bol diya. To bhabhi sharma kar aur dheerey say boli to chak lo na.
Main ne woh alfaaz jab suna to main heraan hogaya ke bhabhi to chudai ki bhooki hain aurat hain. Pushpa bhabhi ko main ne fir bola ka chakwao na fir tum. Bhabhi boli us keliye kareeb ana padega tumhe. Bus itna suntey hi main kareeb gaya. Bhabhi ke kareeb jakar khada hogaya aur ab hum dono ek doosre ki choomnay lagay. Bhabhi ko shayad acha anubhav tah, jo woh ab mere saath kar rahi thi. Hum dono ek doosrey ko apni baahon mein liye hue choom rahe teh aur ek doosrey ke badan ki garmi ka ehsaas karahe teh.
Main pushpa bhabhi ke stano ko daba raha tah leken bhabhi ke jism ki mehak madhosh karne wali thi. Fir main ne dheerey dheerey bhabhi ki saaree uthani shuru ki.Bhabhi ki woh gori chikni taangey dekh kar main ne unhe choomna shuru kardiya. Pushpa bhabhi ka woh namkeen badan, unki mast taangey kisi ko bhi deewana kar sakti thi.
Bhabhi ko bhi maja aney laga tah. Unho ne mere salwar ka nada khol dya, aur ab woh apne aap per kaabu nahi kar par rahi thi. Mujhay sehlaaney ke baad unho ne mujhay letne ko kaha aur mere let-teh hi mere upar savaar hogayi. Woh mere badan per jagah jagah kaatney lagi. Main unke stano ko dheerey dheerey daba raha tah. Unki woh tadap dekhte hi banti thi, jo mujhay aur kamuk bana rahi thi.
Dheerey dheerey pushpa bhabhi ke jhatkey aur tej horahi thi. Main bhi unki is raftar ka bharpur anand le raha tah. Bhabhi ki kaali saree utha hue thi, aur unki gori chikni jangho per mere haath teh. Woh mere upper jhuki hue thi aur unka ek stand mere chehrey per tah. Is waqt bhabhi ke adh khule blouse aur safed brra se ubhrey hue stan unko aur aakrshit bana rahe teh. Aur ab main pushpa bhabhi ko sparsh karaha tah.
[ads-post]
Main bhabhi aur apni us tadap ko smajh sakta tah. Fir main ne bhabhi ka poora brra utha kar jese pheka to bhabhi ka doodh ki tanki mere muh main ek dum saamney aagayi aur akhde hue nnipple mein aap sab ko bata nahi sakta ek dum kadak tah main ne foran apney muh main le liya aur peena shuru kardiya main unke niiple bhi kaat raha tah aur mummay choosta jaa raha tah woh siskiyaan lene lagi aaaahhhmmmm daaabaao aur daaabao peeloo meraaa dooodddh... Main aur josh main agaya aur main ne ungli unki chaddi ke uppar shuru kardi aur unki gaand ko apney dono haathon say daba raha tah aur aakhir main unki chaddi bhi neeche kar kar phek di. Ab pushpa bhabhi poori nangi hogayi thi. Bhabhi ke saath saath main bhi aur josh main agaya aur apni kameez aur salwar donon durr phek di aur poora nanga hogaya.Bhabhi ne jesa mera lan dekha to bohet hansi aur kaha bus 3 inch lun hain tumhara? To main bola bhabhi bus aab aap ho na is ko lamba karwao. Please mera saath dono na. Bhabi ne mera chota lan apne haath main liya aur choosna shuru kardiya aur mera lan choosnay lagi aur jor jor say aagey peeche karne lagi. Jab main ne poocha to bhabhi boli ke arey pagle is tarha to tera lan lamba hoga. Mere pati ka bhi 2 inch tah aur aaj 6 inch hain. Main ne bola acha ? To chooso na bhabhi baatein nahi karo. Bhabhi ne 10 min tak choosa.
Thoda thoda paani nikalne laga ab main ne kaha bhabhi bus ab main tumhari choot ke majay lena chahta hun. Bhabhi foran let gayi unki gulaabi choot ko dekh ke mera 3 inch lamba lun khada hogay. Aur jab main ne apni jubaan rakhi to woh madhosh kardene wali awajein bhabhi ki muh say nikalne lagi aaahhhhmmmmm.
Main ne unki choot mein jor jor say ungli bhi ki aur halka halka sa gara paani mere ungli main aaney laga jo main pee gaya aur main ne unki choot ko 20 min tak choosa aur chaata. Mujh say fir bhabhi boli ke daalo na please. Mai ne saandey ka tel apne lun par lagaya taake woh khada rahe aur chukay mera lund chota tah to main ne poora daal diya unki choot main. Bhabhi ko dard nahi hua leken siskiyon wali awajein aarahi thi aaaaahhhhhhhhhhhh.
Aur phach phach ki awajein arahi thi ufff kya maja araha tah. Main unko 30 min tak chodta gaya aur aakhir main lund ka paani nikalna shuru hogaya. Main ne kaha maal paani nikal raha hai kya karun? Bhabhi boli ke andar daal do. Main fir bola kay bhabhi tum maa ban sakti ho. To boli arey main bacha girane wali dawa khalungi.
Tum pareshaan mat ho. Aur aakhir mein main ne saara gadda maal paani unki choot ke andar daal diya aur jo thoda bach gaya tah woh muh main phek diya. Pushpa bhabhi sara ka sara paani pee gayi aur boli jaan kya mast paani tah tere chotey lund ka. Aakhir mein main aur bhabhi ne ek doosrey ke jism ka khoob maja liya aur jism saaf kiya aur aakhir main ek saath nahey aur bhabhi fir majay lene ke baad boli bus ab main agayi hun tum bus meri chudai ki pyaas bhujao main tumhare lund ko bada kardungi. Woh din hain aur aaj ka din bhabhi aur main pati patni waley majay letey hain. Aur aaj bhabhi ki madad say mera lund 8 inch lamba aur 3 inch mota hogaya.
To dosto agar aap ko apnay lan ko kamba karna to yeh try jarur karey. Aap dekhiye ga ke kuch mahiney baad aap ka lan ek dum kadak aur lamba hogayega. Agar meri kahani aap sab ko pasand ayi ho to please share karna mat bhuliyega. Shukriya.
Subscribe to:
Posts (Atom)