عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر بال کیوں نہیں ہوتے۔ اتنی ملائم کیسے ہوتی ہیں
x
عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر بال کیوں نہیں ہوتے۔ اتنی ملائم کیسے ہوتی ہیں عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر بال کیوں نہیں ہوتے۔ اتنی ملائم کیسے ہوتی ہیں
دوستو اُمید ہے کہ آپ سب لوگ ٹھیک ہوں گے۔ دوستو آج کا موزو نہایت ہی دلچسب ہے۔ مجھے ایک بھائی نے سوال پوچھا ہے کہ عربی عورتوں کی شرمگاہ پر بال کیوں نہیں ہوتے اور بہت ہی سفید کیوں ہوتی ہے۔ ہمارے سوال پوچھنے والی بھائی نے حال ہی میں ایک عربی عورت سے مباشرت کی ہے تو وہ یہ دیکھ کر حیران راہ گئے کہ کیسے شرمگاہ پر ایک بھی بال نہیں تھا اور ملائم ایسے تھی جیسے ریشم کا کپڑا ہو اور ہاتھ لگانے سے میلی ہو رہی تھی۔ تو دوستو آپ کو بتاتا چلوں کہ عربی عورتیں اپنی شرمگاہ کے بالوں کو ساف کرنے کے لیے بلیڈ کا استعمال نہیں کرتی اور ان کے بھی اتنے ہی بال ہوتے ہیں جتنے دوسری عورتوں کے ہوتے ہیں۔
دوستو عرب ممالک میں امپورٹ کرنے پر کوئی ٹیکس نہیں ہے تو یہ کیا کرتے ہیں کہ اپنی عورتوں کی شرمگاہوں کے لیے بہت ہی مہنگی قسم کا بال صفا پائڈر امپورٹ کرتے ہیں تاکہ عربی عورتوں کی پھدی ایسے ہو جیسے موٹروے ہوتی ہے۔ دوستو چونکہ یہ پائوڈر استعمال کرتی ہیں تو کوئی زخم نہیں ہوتا تو اسی وجہ سے بھی عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر کوئی داغ اور دھبہ نہیں بنتا اور یہ چھوٹی عمر سے ہی ایسا پائوڈر استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں۔
دوستو ہمارے ملک میں عورتیں بلیڈ اور بہت ہے سستے اور کم کوالٹی کا بال صفا پائوڈر استعمال کرتیں ہیں تو اسی لیے یہ شرمگاہ کو کالی کر دیتی ہیں۔ ہمارے ہاں عورت کا رنگ جتنا بھی گورا ہو لیکن شرمگاہ کالی ہی ملے گی۔ دوستو یہ تھا آج کا موضوع اُمید ہے آپ کو پسند آیا ہو گا۔
دوستو اُمید ہے کہ آپ سب لوگ ٹھیک ہوں گے۔ دوستو آج کا موزو نہایت ہی دلچسب ہے۔ مجھے ایک بھائی نے سوال پوچھا ہے کہ عربی عورتوں کی شرمگاہ پر بال کیوں نہیں ہوتے اور بہت ہی سفید کیوں ہوتی ہے۔ ہمارے سوال پوچھنے والی بھائی نے حال ہی میں ایک عربی عورت سے مباشرت کی ہے تو وہ یہ دیکھ کر حیران راہ گئے کہ کیسے شرمگاہ پر ایک بھی بال نہیں تھا اور ملائم ایسے تھی جیسے ریشم کا کپڑا ہو اور ہاتھ لگانے سے میلی ہو رہی تھی۔ تو دوستو آپ کو بتاتا چلوں کہ عربی عورتیں اپنی شرمگاہ کے بالوں کو ساف کرنے کے لیے بلیڈ کا استعمال نہیں کرتی اور ان کے بھی اتنے ہی بال ہوتے ہیں جتنے دوسری عورتوں کے ہوتے ہیں۔
دوستو عرب ممالک میں امپورٹ کرنے پر کوئی ٹیکس نہیں ہے تو یہ کیا کرتے ہیں کہ اپنی عورتوں کی شرمگاہوں کے لیے بہت ہی مہنگی قسم کا بال صفا پائڈر امپورٹ کرتے ہیں تاکہ عربی عورتوں کی پھدی ایسے ہو جیسے موٹروے ہوتی ہے۔ دوستو چونکہ یہ پائوڈر استعمال کرتی ہیں تو کوئی زخم نہیں ہوتا تو اسی وجہ سے بھی عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر کوئی داغ اور دھبہ نہیں بنتا اور یہ چھوٹی عمر سے ہی ایسا پائوڈر استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں۔
دوستو ہمارے ملک میں عورتیں بلیڈ اور بہت ہے سستے اور کم کوالٹی کا بال صفا پائوڈر استعمال کرتیں ہیں تو اسی لیے یہ شرمگاہ کو کالی کر دیتی ہیں۔ ہمارے ہاں عورت کا رنگ جتنا بھی گورا ہو لیکن شرمگاہ کالی ہی ملے گی۔ دوستو یہ تھا آج کا موضوع اُمید ہے آپ کو پسند آیا ہو گا۔
دوستو اُمید ہے کہ آپ سب لوگ ٹھیک ہوں گے۔ دوستو آج کا موزو نہایت ہی دلچسب ہے۔ مجھے ایک بھائی نے سوال پوچھا ہے کہ عربی عورتوں کی شرمگاہ پر بال کیوں نہیں ہوتے اور بہت ہی سفید کیوں ہوتی ہے۔ ہمارے سوال پوچھنے والی بھائی نے حال ہی میں ایک عربی عورت سے مباشرت کی ہے تو وہ یہ دیکھ کر حیران راہ گئے کہ کیسے شرمگاہ پر ایک بھی بال نہیں تھا اور ملائم ایسے تھی جیسے ریشم کا کپڑا ہو اور ہاتھ لگانے سے میلی ہو رہی تھی۔ تو دوستو آپ کو بتاتا چلوں کہ عربی عورتیں اپنی شرمگاہ کے بالوں کو ساف کرنے کے لیے بلیڈ کا استعمال نہیں کرتی اور ان کے بھی اتنے ہی بال ہوتے ہیں جتنے دوسری عورتوں کے ہوتے ہیں۔
دوستو عرب ممالک میں امپورٹ کرنے پر کوئی ٹیکس نہیں ہے تو یہ کیا کرتے ہیں کہ اپنی عورتوں کی شرمگاہوں کے لیے بہت ہی مہنگی قسم کا بال صفا پائڈر امپورٹ کرتے ہیں تاکہ عربی عورتوں کی پھدی ایسے ہو جیسے موٹروے ہوتی ہے۔ دوستو چونکہ یہ پائوڈر استعمال کرتی ہیں تو کوئی زخم نہیں ہوتا تو اسی وجہ سے بھی عربی عورتوں کی شرمگاہوں پر کوئی داغ اور دھبہ نہیں بنتا اور یہ چھوٹی عمر سے ہی ایسا پائوڈر استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں۔
دوستو ہمارے ملک میں عورتیں بلیڈ اور بہت ہے سستے اور کم کوالٹی کا بال صفا پائوڈر استعمال کرتیں ہیں تو اسی لیے یہ شرمگاہ کو کالی کر دیتی ہیں۔ ہمارے ہاں عورت کا رنگ جتنا بھی گورا ہو لیکن شرمگاہ کالی ہی ملے گی۔ دوستو یہ تھا آج کا موضوع اُمید ہے آپ کو پسند آیا ہو گا۔
0 comments:
Post a Comment